”ضم اضلاع میں مزید تھانے اور چیک پوسٹیں قائم کی جائیں گی”
ضلع خیبر، انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناء اللّٰہ عباسی نے کہا ہے کہ ضم اضلاع میں امن و امان کی برقراری اور پولیس کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے کیلئے مزید تھانے اور چیک پوسٹیں قائم کی جائیں گی اور پولیس اہلکاروں کو جدید سہولیات سے آراستہ کیا جائے گا۔
شاہ کس لیوی سنٹر میں زیرتربیت پولیس اہلکاروں کی ٹریننگ کے معائنے اور لیویز سنٹر میں قبائلی اضلاع کے پہلے پولیس ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے خاصہ دار اب پولیس میں ضم ہو چکے ہیں، پانچ ہزار اہلکاروں کی تربیت مکمل جبکہ تین ہزار اہلکاروں کی تربیت جاری ہے، ٹریننگ کے بعد اہلکاروں کو پولیس میں ضم کر کے ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں، تربیت مکمل کرنے والے یہ دوسرا فیز اور کمیٹی کی سفارشات پر انہیں ترقیاں بھی دی جائیں گی۔
ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کی تربیت سیکورٹی فورسز کے ذریعے کی جا رہی ہے اور ضم اضلاع میں تھانے اور چیک پوسٹس سیکورٹی فورسز کے ذریعے ہی تعمیر کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ پاک آرمی کی مشاورت سے قبائلی اضلاع میں 28 پولیس سٹیشن قائم کئے جائیں گے، قبائلی اضلاع کے پولیس کو صوبے کے دیگر پولیس کے برابر سہولیات دیں گے، ضم کے بعد پولیس نے باقاعدہ ایف آئی آر کا اندراج شروع کر کے منشیات اور دہشت گرد پکڑے ہیں اور باقاعدہ ٹریفک کا نظام متعارف کرایا، ”ضم اضلاع میں سیکورٹی فورسز کے تعاون کے بغیر نظام نہیں چل سکتا، فورسز اور پولیس کی پارٹنرشپ بہتر ہو گی۔”
یاد رہے کہ گذشتہ رو سی سی پی او پشاور عباس احسن نے ضلع خیبر کی تحصیل لنڈیکوتل کا دورہ کیا، طورخم بارڈر بھی گئے، انہں نے لنڈی کوتل اور طورخم میں امن و امان کی صورتحال کو تسلی بخش قرار دیا تھا۔