زوان کوکی خیل اتحاد کے ترجمان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کا مطالبہ
جمرود، زوان کوکی خیل اتحاد نے تنظیم کے مرکزی ترجمان شاہد خان پر قاتلانہ حملے کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے واقعہ کی شدید مذمت اور تمام انٹیلی جنس اداروں سے فوری انکوائری اور ملوث افراد کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
جمرود پریس کلب میں زوان کوکی خیل اتحاد کے صدر صدیق آفریدی نے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ شاہد خان پر نہیں بلکہ پوری قوم پر تصور کرتے ہیں، اگر اس واقعے کا فی الفور نوٹس نہیں لیا گیا تو ہمارا رد عمل بھی انتہائی سخت ہو گا جس کی ذمہ داری انہی اداروں اور انتظامیہ پر عائد ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ اتنا بڑا واقعہ رونما ہوا ہے مگر انتظامیہ کے کسی ذمہ دار نے ابھی تک اس جگہ کا دورہ تک نہیں کیا، علاقے میں بہترین امن قائم ہے لہذا اس قسم واقعات سے ہمارے علاقے کو بدنام کرنے کی کوشش نہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ شاہدخان کا فائرنگ سے بچ جانا معجزہ ہے، سیاسی و سماجی لوگوں کو ٹارگٹ کرنا ریاست کے منہ پر زوردار طمانچے کے مترادف ہے، اگر بروقت روک تھام کیلئے ایکشن نہ لیا گیا تو علاقے سے ایک بار پھر نقل مکانی شروع ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی ہمارے ساتھی کو دھمکیاں ملی ہیں، فائرنگ کا تعلق کسی ذاتی دشمنی سے بالکل نہیں ہے، ان شاءاللہ زوان کوکی خیل اتحاد کسی کے دباؤ میں نہیں آئے گا، ”اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔”
دوسری جانب تحصیل باڑہ کے نواحی سپاہ کے علاقے سپین قبر میں گل نبی اور احمد گل کے درمیان گزشتہ روز زمین کے تنازعہ پر جھگڑا ہوا تھا اور اس دوران نوبت فائرنگ تک پہنچ گئی، فائرنگ کے دوران قریب کھڑے دو افراد، عمران خان ولد مینت خان اور صابر اللہ ولد ناصر خان فائرنگ سے زخمی ہو گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں عمران خان شدید زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا جبکہ پولیس نے فوری کاروائی کرتے ہوئے چار افراد کو گرفتار کر لیا۔