کیا نورالحق قادری نے واقعی لوئی شلمان واٹر سپلائی سکیم ملاگوری منتقل کر دی ہے؟
قبائلی ضلع خیبر کے تحصیل لنڈی کوتل میں لوئی شلمان کے رہائشیوں نے پانی کی فراہمی منصوبے کی منتقلی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔
شلمانی قوم کا احتجاجی قافلہ لوئے شلمان سے لنڈی کوتل کی طرف آیا جہاں انہوں نے لنڈی کوتل بازار پٹڑی چوک میں احتجاج کیا. انہوں نے الزام لگایا کہ وفاقی وزیر برائے مذہبی أمور پیر نورالحق قادری نے شلمان واٹر سپلائی سکیم کو ملاگوری منتقل کردیا گیا ہے۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں سیاہ جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور مطالبات کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ سابق گورنر افتخار حسین شاہ مرحوم کے دور میں شلمان واٹر سپلائی سکیم منظور ہوا تھا اور کہا کہ یہ صرف پانی کا منصوبہ نہیں تھا بلکہ اس کے ساتھ نوکریاں اور دیگر بجلی وغیرہ کی سہولیات تھیں۔
مظاہرین نے الزام لگایا کہ وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری کے ایماء پر لوئے شلمان واٹر سپلائی سکیم کو ملاگوری منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اس منصوبے کے سروے پر کام کا آغاز کر دیا گیا ہے جس سے لوئے شلمان کی حق تلفی ہو رہی ہے اس لئے وہ احتجاج پر مجبور ہوئے کہ حکومت اس زیادتی کا نوٹس لیں اور ان کو اس منصوبے کی افادیت سے محروم نہ کریں۔
دوسری طرف وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری کے خصوصی نمائندے حمید اللہ جان آفریدی نے گزشتہ روز اپنے ایک وضاحتی بیان میں کہا کہ واٹر سپلائی سکیم کی تبدیلی اور سروے سے ان کا کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی وفاقی وزیر نے اس میں مداخلت کی ہے، انہوں نے وضاحت دی ہے کہ سروے کمپنی آزاد ہے جہاں وہ منصوبے کی فیزیبیلیٹی اور آسانی کو بہتر سمجھے وہاں اس منصوبے پر کام کا آغاز ہوگا اور اس سے تمام لنڈی کوتل کو فائدہ ملے گا۔اچ