کالعدم لشکر اسلام کے امیر منگل باغ اپنے ہی بم کا نشانہ بن گئے؟
کالعدم لشکر اسلام کے امیر منگل باغ مبینہ طور پر ایک بم دھماکے میں دو ساتھیوں سمیت کام آ گئے۔
افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل باغ ننگرہار کے ضلع اچین میں بندر درہ نامی علاقے میں سڑک کنارے نصب بم کا نشانہ بنے ہیں، وقوعہ میں ان کے علاوہ دو اہم کمانڈر بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
رپورٹس میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ کالعدم لشکر اسلام کے امیر اپنے ہی نصب کردہ بم کی زد میں آئے ہیں جو اسی علاقے میں دہشت گردی کے مختلف واقعات میں افغان حکومت کو مطلوب تھے۔
#Lashkar_e_Islam terrorist group's commander #MangalBagh along with two more terrorists were killed in their own planted roadside bomb blast in #Bandar_Dara area of #Achin district of eastern #Nangarhar province. #Bagh was responsible for several terrorist attacks in this area. pic.twitter.com/tX9n0nKFfl
— AfghanistanTimes (@AfghanistanTime) January 28, 2021
یاد رہے کہ کالعدم لشکر اسلام کی بنیاد دو ہزار چار (2004) میں مفتی منیر شاکر نامی ایک عالم دین نے رکھی تھی، منگل باغ جس کے موجودہ سربراہ تھے، مذکورہ عسکریت پسند گروپ ضلع خیبر میں سرگرم عمل تھا جس نے فوج آپریشن سے قبل وہاں ریاست کے اندر اپنی ایک ریاست قائم کر لی تھی۔
آپریشن خیبر ون کی وجہ سے لشکر اسلام کے امیر منگل باغ اپنے جنگجوؤں کے ہمراہ افغانستان چلے گئے تھے۔
یہ بھی یاد رہے کہ مارچ 2018 میں امریکی حکومت نے منگل باغ کے بارے میں خبر دینے والے کے لیے 30 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا تھا۔