قبائلی اضلاع

ضلع مہمند کے شنواریوں کے تحفظات، خدشات، شکایات اور مطالبات کیا ہیں؟

ضلع مہمند، سرحدی دیہات شیخ بابا سے تعلق رکھنے والے شینواری قبیلے کا ایک گرینڈ جرگہ منعقد ہوا  جس میں مشران نے حکومت اور عوامی نمائندگان سے اپیل کی کہ مقامی مسائل پر خصوصی توجہ دی جائے اور قیمتی معدنیات نکالنے میں ان کے ساتھ تعاون کیا جائے۔

راولپنڈی ترنول میں داؤد شیخ کے حجرے میں منعقدہ گرینڈ جرگہ میں شامل مشران حاجی محمد گل، نمیر خان، شیخ فقیر، مولوی رحمان، حاجی عالمزیب اور حاجی حبیب کا کہنا تھا کہ ہمارے علاقے میں گزشتہ چالیس سال سے شدید مسائل اور مشکلات ہیں لیکن 2003 کے بعدان مسائل میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے حالات میں ہم نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں اور بارڈر پر آباد لوگ سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، موجودہ دور میں بھی ہم لوگ بجلی، سڑک، سکول اور ہسپتال جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔

مشران کے مطابق یہاں پر آباد لوگ اپنا گھر بار اور املاک چھوڑ کر دوسرے شہروں میں آباد اور وہاں ہمارے بچے سڑکوں پر کوڑا جمع کرنے پر مجبور ہوئے لیکن آج بھی ہمارے تباہ شدہ گھروں کا ابھی تک کوئی سروے ہوا نہ ہی ہمیں کوئی معاوضہ دیا گیا ہے تاکہ ہم اپنے مسمار شدہ گھروں کو دوبارہ آباد کریں، صرف ایک گاؤں کو واپسی کی اجازت ملی ہے، ان کے ساتھ بھی وعدے کیے جاتے ہیں لیکن ایک بھی پورا نہیں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ علاقے میں امن قائم ہوا ہے لیکن مسائل میں اضافہ بھی ہوا ہے، بدقسمتی سے نہ حکومت اور نہ ہی منتخب نمائندوں نے کوئی توجہ دی ہے۔

جرگہ کے شرکاء نے کہا کہ علاقے میں کئی کلومیٹر قیمتی معدنیات، ماربل، کرومائیٹ اور نیفرائیٹ موجود ہیں لیکن آپس کے اختلافات کی وجہ سے مقامی لوگوں کو کوئی فائدہ نہیں ملا، دوسرا اہم مسئلہ نقل مکانی کے سبب سرکاری مردم شماری میں ہمارے لوگوں کا کم اندراج ہے جس سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا ہے، دوسری جانب قیمتی معدنیات کی لیز مقامی لوگوں کی مشاورت اور رائے سے کی جائے تاکہ مقامی لوگوں کی زندگی میں آسانی اورخوشحالی آ سکے اور علاقہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔

گرینڈ جرگہ کے مشران نے حکومت اور عوامی نمائندوں سے پرزور مطالبہ کیا کہ ہمارے شیخ بابا شینواری کو درپیش تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button