طورخم، بارڈر حکام تناؤ اور گیٹ بندش کی وجوہات بتانے سے گریزاں
خیبر محراب شاہ آفریدی
پاکستان اور افغانستان کے درمیان طورخم گیٹ کے قریب مبینہ طور پر تعمیراتی کام کی وجہ سے تناؤ کے باعث بارڈر پر ہر قسم کی آمدورفت معطل ہو گئی ہے، اس دوران طورخم گیٹ کے دونوں اطراف پیدل مسافروں کی کثیر تعداد کے ساتھ ساتھ مال بردار اور خالی گاڑیاں بھی پھنس کر رہ گئی ہیں۔
دونوں ممالک کے بارڈر کے سیکورٹی حکام نے تناؤ اور طورخم گیٹ بندش کی وجوہات بیان کرنے سے گریز کیا ہے۔
عینی شاہدین اور سرکاری ذرائع گزشتہ روز شام کے وقت طورخم گیٹ کے قریب خوڑ میں پاکستان کی طرف سے حفاظتی تعمیراتی کام ہو رہا تھا کہ اس دوران افغان فورسز نے کام بند کرانے کی کوشش کی اور بعد ازاں افغان سیکورٹی نے طورخم گیٹ کو ہر قسم آمدورفت کے لئے بند کر دیا۔
بارڈر بندش کی وجہ سے ہزاورں کی تعداد میں پھنس جانے والے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، بیشتر مسافر خاندان اور مریض کھلے آسمان تلے بیٹھے رہے جبکہ دوسری طرف مال بردار اور بالخصوص سبزی اور پھول سے لدی گاڑیوں کے عملے کو مشکل پیش آئی۔
آخری اطلاعات آنے تک دونوں جانب منزل مقصود تک پہنچنے کے انتظار میں ہزاروں مسافر موجود تھے جبکہ گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگ گئی تھیں۔
ان گاڑیوں کے عملے کو کھانے پینے کی اشیاء کے حصول کے سلسلے میں مشکلات کا سامنا تھا۔
طورخم سرحد پر دونوں ممالک کے درمیان پیدا شدہ صورتحال کے حوالے سے بارڈر سیکورٹی اور اعلی ذمہ دار حکام کی طرف مکمل تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ افغانستان نے طورخم گیٹ پر آمدورفت بند کرا دی ہے جس کی وجہ بظاہر طورخم گیٹ کے قریب خوڑ میں تعمیراتی کام بتائی گئی ہے۔