قبائلی اضلاع

تحصیل لنڈی کوتل میں ڈومیسائل اور دیگر کاغذات کی تصدیق مشکل کیوں؟

محراب شاہ آفریدی

ضلع خیبر کی تحصیل لنڈی کوتل میں ڈومیسائل اور دیگر کاغذات کی تصدیق مشکل ہو گئی، سائلین سفر کر کے آتے ہیں اور مایوس لوٹتے ہیں، محرروں اور تحصیلدار کے مابین ہم آہنگی نہ ہونے کی وجہ سے درخواست گزار افراد مشکل سے دوچار ہوتے ہیں۔

ایک مقامی شخص نے بتایا کہ وہ دور افتادہ علاقہ بازار ذخہ خیل سے سفر اور اخراجات برداشت کر کے آیا لیکن تحصیلدار لنڈی کوتل کی عدم موجودگی کی وجہ سے ان کو واپس مایوس لوٹنا پڑا۔

ذرائع نے بھی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ علاقے کے لوگ اور خاص کر تعلیم یافتہ نوجوان جب ڈومیسائل بنانے یا شناختی کارڈز یا دیگر کاغذات پر متعلقہ آفیسر کی تصدیق کروانے کے لئے حاضر ہوتے ہیں تو سول انتظامیہ کے محرر کبھی تحصیلدار نہ ہونے اور کبھی دوسرا بہانا بنا کر ان کو واپس کرتے ہیں اور کبھی کہتے ہیں کہ ”صاب” نے ان کو ایسا کرنے سے منع کیا ہے حالانکہ نادرا حکام شناختی کارڈز اور فارم ب پر تحصیلدار سے تصدیق کروانے کا کہتے ہیں۔

اس حوالے سے جب تحصیلدار لنڈی کوتل ساز محمد سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ کسی کا غیر قانونی کام نہیں کر سکتے اور نہ ہی کسی کی حق تلفی کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کبھی کبھار سرکاری اجلاسوں میں شرکت کرنے اور یا پھر بعض مقدمات کی پیروی کے لئے عدالت میں پیشی کے لئے بالائی حکام کے حکم پر جاتے ہیں تاہم اس کے علاوہ وہ شب و روز علاقے کے لوگوں کی خدمت کے لئے موجود ہوتے ہیں اور کہا کہ ڈومیسائل کی تصدیق کے لئے متعلقہ شخص کی موجودگی ضروری ہوتی ہے تاکہ غلط ڈومیسائل بنا کر کسی مقامی حقدار کی حق تلفی نہ ہو سکے۔

دوسری طرف سول انتظامیہ کے محرر خیال حسین شنواری نے کہا کہ چونکہ بازار ذخہ خیل کا اپنا دفتر اور تحصیلدار ہوتا ہے اور آج کل بازار ذخہ خیل کے تحصیلدار کی پوسٹ پر کوئی آفیسر تعینات نہیں ہوا ہے اس لئے وہ بوجھ بھی ان کے اوپر پڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی طرف سے کسی کو کوئی مسئلہ نہیں اور نہ ہی کسی کا جائز کام کرنے سے انکار کیا ہے تاہم ذرائع نے بتایا کہ تحصیلدار لنڈیکوتل اور محرر کے مابین ہم آہنگی نہ ہونے کی وجہ سے معاملات التواء کا شکار ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button