قبائلی اضلاع

پاراچنار، 1972 میں قائم واحد پرائمری سکول سہولیات سے محروم، طلبہ برسر احتجاج

گورنمنٹ پرائمری سکول دراوی کے طلبہ اور والدین نے سکول میں اساتذہ اور دیگر سہولیات نہ ہونے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت سے فوری طور سکول کو عملہ اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

پاراچنار پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سید امیر میاں، سید دین شاہ، سید سجاد حسین، نجات حسین، علی افضل، سید محمد اور دیگر عمائدین و والدین نے کہا کہ علاقہ شلوزان دراوی میں 1972 میں قائم ہونے والا واحد پرائمری سکول تمام تر سہولیات سے محروم ہے، سکول میں تقریباً دو سو کے قریب بچے اور بچیاں تعلیم حاصل کرتے ہیں اور سکول کیلئے صرف ایک استاد موجود ہے جس کے باعث بچے پڑھائی سے محروم ہیں اور ان کا قیمتی وقت ضائع ہو رہا ہے۔

والدین اور عمائدین نے کہا کہ کورونا سے قبل سکول میں تین اساتذہ پڑھاتے تھے مگر اس دوران دو اساتذہ کو سکول سے تبدیل کر دیا گیا جس کے باعث سکول کے بچے پڑھائی سے محروم ہو  گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایجوکیشن آفیسر ضلع کرم اور دیگر متعلقہ حکام کو بار بار مسائل کے حوالے سے آگاہ کیا مگر کسی قسم شنوائی نہیں ہو رہی، حکومت کے تعلیمی ترقی کے بلند بانگ دعوے صرف نعروں اور اشتہارات تک محدود ہیں۔

عمائدین اور والدین نے وزیر تعلیم خیبر پختونخوا شہرام ترکئی اور دیگر متعلقہ حکام سے شلوزان دراوی سکول کو فوری طور پر سٹاف کی فراہمی اور دیگر مسائل کے حل کیلئے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button