حکومت فاٹا کے عوام کو مزید پیچھے دھکیلنے میں لگی ہوئی ہے۔ ٹی وائی ایم
ٹرائبل یوتھ موومنٹ کے مرکزی صدر خیال زمان اورکزئی نے کہا ہے کہ پچیسویں آئینی ترمیم یعنی فاٹا مرجر کے دوران قبائلی اضلاع کے عوام کے ساتھ حکومت نے کچھ وعدے کئے تھے کہ ہم وہاں کالجز اور یونیورسٹیاں بنائیں گے، طلبہ و طالبات کے لئے ملک کی مختلف یونیورسٹیوں میں مخصوص کوٹہ ڈبل کر دیں گے، وہاں انڈسٹریل زونز لگائیں گے اور وہاں کے عوام کو این ایف سی ایوارڈ میں سے تین فیصد حصہ دینگے لیکن بدقسمتی سے آج تک قبائلی طلبہ و طالبات کا مخصوص کوٹہ کا مسئلہ حل ہوا نہ این ایف سی ایوارڈ میں سے قبائلی اضلاع کو اپنا حصہ دیا گیا۔
پشاور پریس کلب میں موومنٹ کے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خیال زمان اوکرزئی نے مطالبہ کیا کہ قبائلی اضلاع میں ہنگامی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات منعقد کروائے جائیں تاکہ قبائلی اضلاع کے مسائل ان کی تحصیل اور گاؤں کی سطح پر حل ہوں, قبائلی اضلاع میں 3G اور 4G کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے اور قبائلی اضلاع کی بھرتیوں میں پہلے مقامی نوجوانوں کو ترجیح دی جائے، تاخیری حربوں کی شدید مخالفت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت ضم اضلاع کو ان کا حق دینے میں سنجیدہ نہیں ہیں جس کی وجہ سے وہاں کے عوام کی مایوسیاں اور محرومیاں بڑھتی جا رہی ہیں، افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ صوبائی اور وفاقی حکومت سابقہ فاٹا کے عوام کو مزید پیچھے دھکیلنے میں لگی ہوئی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں موومنٹ کے مرکزی صدر نے کہا کہ سابقہ فاٹا کا خیبر پختون خواہ میں انضمام ایک تاریخی اور خوش آئند اقدام ہے لیکن ایمپلیمنٹیشن پر حکومت کو مجبور کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان، وزیر اعلی خیبر پختونخواہ اور دیگر متعلقہ اداروں کے سربراہان کو اس پریس کانفرنس کے توسط سے خبردار کرنا چاہتے ہیں کہ قبائلی اضلاع کی عوام کے ساتھ جاری یہ ظلم بند کر دیں اور فاٹا اصلاحات پر اس کی روح کی مطابق عمل درآمد کروائیں۔
ٹرائبل یوتھ موومنٹ نے خبردار کیا کہ ہمارے ان مطالبات پر سنجیدگی سے غور نہیں کیا گیا تو اپنے جائز مطالبات کے حل کے لئے ہزاروں نوجوانوں کے ہمراہ سڑکوں پر نکل آئیں گے اور تمام قبائلی اضلاع میں احتجاجی تحریک شروع کریں گے۔
پریس کانفرنس میں ٹرائبل یوتھ موومنٹ کے مرکزی صدر خیال زمان اورکزئی کے علاوہ سینئر نائب صدر مصباح الدین, نائب صدر ادریس خان, جنرل سکریٹری ارشد آفریدی, فیمیل ونگ کی جنرل سیکرٹری بشریٰ محسود, مرکزی ترجمان و چیف آرگنائزر عبدالرازق آفریدی, انفارمیشن سیکرٹری شاہ نواز اورکزئی, فنانس سکرٹری عبدالرحیم خان کے علاوہ دیگر مرکزی اور صوبائی عہدیداران بھی موجود تھے۔