مہمند باجوڑ حدبندی تنازعے حل کے لیے مذاکرات کا آغاز
مہمند باجوڑ حد بندی تنازعے کے سلسلے میں مومند ہاوس پشاور میں جرگے کا انعقادکیا گیا۔ باجوڑ اور مہمند قوم کے درمیان حد بندی تنازعے پر مذاکرات کا ایک بار پھر باقاعدہ آغاز ہوگیا،سابق ایم این اے الحاج شاہ جی گل آفریدی کی زیر قیادت آفریدی قوم کا جرگہ ممبران کا مہمند قوم کے مشران کے ساتھ سابق سینیٹر عبدالرحمن فقیر کے رہائش مہمند ہاوس پشاور میں جرگہ منعقد ہوا۔
الحاج شاہ جی گل آفریدی کی زیر قیادت آفریدی جرگے میں ملک فیض اللہ جان کوکی خیل،ملک نصیر احمد کوکی خیل الحاج عابد آفریدی،حاجی یوسف مدوخیل، حاجی شاہ نواز عرفان کھٹیا خیل، حاجی احمد شاہ فریدخیل،حاجی رحیم منیاخیل،حاجی نصیب سکندر خیل،نصیب طورخیل،عثمان شاہ، نوید شیر خان خیل،الحاج عبدالواحد پر مشتمل جرگے نے مہمند قوم کے مشران جس میں ایم این اے مہمند ساجد خان ایم پی اے نثار مہمند،کے علاوہ دیگر مشران کے ساتھ حد بندی تنازعے پر مذاکرات کا باقاعدہ آغاز ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: باجوڑ، مہمند حدبندی تنازعہ، ساتویں روز بھی مسئلہ جوں کا توں
باجوڑ اور مہمند قبائل کے درمیان کشیدگی کی اصل وجوہات کیا ہیں؟
مومند باجوڑ حدبندی تنازعے کا ٹرننگ پوائنٹ کیا تھا؟
مہمند قوم نے آفریدی جرگے کو قبائلی روایات کے مطابق ایک کروڑ روپے مچلکہ(ضمانت) اور اختیار دیدیا جبکہ اسی طرح باجوڑ قوم نے بھی آفریدی جرگے کو ایک کروڑ روپے مچلکہ اور اختیار دیا جس کے بعد آفریدی جرگہ دونوں قوموں کے مابین حد بندی تنازعہ پر فیصلہ کریگی۔
اس موقع پر سابق ایم این اے جرگہ مشر الحاج شاہ جی گل آفریدی نے مہمند قوم کے مشران کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں قوموں کے درمیان تنازعہ افہام و تفہیم سے حل کرینگے اور دونوں قوموں کے درمیان فرق نہیں کرینگے کیونکہ دونوں قومیں ہمارے بھائی ہیں۔ دونوں قوموں کے مابین جرگہ 28 اگست پر دوبارہ طلب کرلیا۔