قبیلہ سپاہ کے ساتھ ہر فورم پر بات کرنے کیلئے تیار ہیں۔ ملک دین خیل
ضلع خیبر کے قبیلہ ملک دین خیل کے مشران نے کہا ہے کہ ہم قبیلہ سپاہ کے ساتھ ہر فورم پر بات کرنے کیلئے تیار ہیں۔
باڑہ پریس کلب میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشران نے کہا کہ یہ بہت اچھی بات ہے کہ قبیلہ سپاہ 35 سال بعد متنازعہ زمین پر بات چیت کیلئے تیار ہے۔
مشران نے کہا ہم اے سی اور ڈی سی سے اپیل کرتے ہیں کہ قبیلہ ملک دین خیل اور سپاہ کا ایک جرگہ بنا کر مذکورہ زمین کا مسئلہ حل کیا جائے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ زمین کے جرگے سے بھاگے ہیں اور 15 سال سے ان کو نوٹس بھیجے جا رہے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ اس پریس کانفرنس کے ذریعے ہم تمام قبیلے کی تین ذیلی شاخوں اور 30 ”کندیوں” (ذیلی شاخوں) کی نمائندگی کرتے ہیں اور یہ مسئلہ ہمارے پورے قبیلے کا مسئلہ ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مشران نے کہا کہ 400 سال پہلے تو یہاں سکھ آباد تھے اور اُس وقت سکھوں کی بادشاہی تھی۔
مشترکہ پریس کانفرنس میں حاجی صحبت، حاجی میوہ جان، حاجی شیران گل اور امیر حاجی صالح محمد و دیگر شامل تھے۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں قبیلہ سپاہ کے مشران نے کہا تھا کہ ْقوم ملک دین خیل کے مشران کی جانب سے ہماری زمینوں پر بے بنیاد اور من گھڑت دعووں کی مذمت کرتے ہیں، اگر ان کے پاس کوئی ٹھوس ثبوت ہیں تو سامنے لائیں، ایم این اے اقبال آفریدی مسلسل غیر ذمے داری اور جانب داری کا مظاہرہ کرتے چلے آ رہے ہیں۔
قبل ازیں ضلع خیبر کے قبیلہ ملک دین خیل نے سپاہ قبیلے کے ساتھ اراضی تنازعہ پر غیرجانبدارانہ انکوائری کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ کر دیا۔
ملک دین خیل کے قومی مشران حاجی صحبت آفریدی، حاجی صالح محمد اور ڈاکٹر گل ولی نے باڑہ پریس کلب میں پریس کانفرس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سپاہ دن منڈی کس کے علاقے میں جو ناخوشگوار واقعہ ہوا تھا اس پر قبیلہ سپاہ لڑائی جھگڑے نہ کرے کیونکہ نالہ خوڑ سے لے کر باڑہ کی آخری حدود تک ہمارے قبیلہ ملک دین خیل کی جائیداد ہے۔