قبائلی اضلاع

ضم اضلاع کے عوام کو مستقبل پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے، ثناء اللہ عباسی

انسپکٹر جنرل آف پولیس ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی نے ضلع کرم کا دورہ کیا جہاں ریجنل پولیس آفیسر کوہاٹ، ڈی پی او کرم اور دیگر اعلیٰ پولیس حکام نے آئی جی پی کا پر تباک استقبال کیا, کرم پولیس کے چاق و چوبند دستے نے آئی جی پی کو سلامی پیش کی۔ ضلع کرم میں پولیس افسروں اور جوانوں کا دربار منعقد ہوا جس کی صدارت آئی جی پی نے کی۔

اس موقع پر ڈی پی او کرم نے آئی جی پی کو بتایا کہ ضلع کرم میں پہلا وومن رپورٹنگ روم بنایا گیا ہے جس میں اب تک 10ایف آئی آر درج ہو چکی ہیں۔ اسی طرح پاڑاچنار اور صدہ میں ٹریفک کا نظام، رپیڈ رسپانس فورس، کرم بیورو آف انوسٹی گیشن اور اینٹی رائٹ فورس وغیرہ کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرم پولیس پوری جانفشانی سے اپنے فرائض سرانجام دے رہی ہے۔

آئی جی پی نے پولیس دربار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خاصہ داروں اور لیویز اہلکاروں کے پولیس میں انضمام کا عمل تقریباً مکمل ہو چکا ہے اور ٹریننگ کا عمل عید کے فوراً بعد شروع ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع کی پولیس کو ایک پروفیشنل پولیس فورس بنانے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں اس سلسلے میں پولیس کو نئی گاڑیوں کی فراہمی کا سلسلہ پہلے ہی شروع ہو چکا ہے جبکہ پولیس تھانوں، جدید اسلحہ اور سکیورٹی آلات کی فراہمی پر تیزی سے کام جاری ہے۔

آئی جی پی نے کہا کہ قبائلی اضلاع کا انضمام ایک مشترکہ فیصلہ ہے جس کا مقصد قبائلی عوام کو قومی دھارے میں شریک کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام کو ماضی کی بجائے حال اور مستقبل پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے تاکہ انضمام کے عمل کو کامیابی سے ہمکنار کیا جا سکے اور ضم اضلاع عوام اس کے ثمرات سے مستفید ہوں۔

آئی جی پی نے اپنے خطاب میں کہا کہ کرم پولیس کو تمام تر وسائل جنگی بنیادوں پر فراہم کیے جا رہے ہیں تاکہ درپیش چیلنجز سے بہتر انداز میں نبرد آزما ہو سکیں، کرم پولیس کی استعداد کار بڑھانے کے لیے پیشہ ورانہ تربیت پر زیادہ توجہ دی جارہی ہے۔

انہوں نے کرم پولیس کو ہدایت کی کہ عوام کے ساتھ قریبی اور اچھے تعلقات استوار کئے جائیں اور ان کے مسائل کے حل اور فوری انصاف کی فراہمی کے لیے نیک نیتی سے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ قبائلی عوام کا پولیس کے نظام پر اعتماد قائم ہو، پولیس اور عدلیہ کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ انہوں نے عدلیہ سے مستحکم رابطوں کی ضرورت پر زور دیا۔

آئی جی پی نے ضم شدہ اضلاع میں قیام امن کے لیے پاک آرمی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کو ششوں اور قربانیوں کو بے حد سراہا۔

اس موقع پر آئی جی پی نے کرم پولیس کے اہلکاروں کے مسائل بڑی توجہ سے سنے۔ انہوں نے بعض مسائل کے حل کے لئے موقع پر احکامات جاری کیے اور یقین دلایا کہ ان کے تمام مسائل قانون کے دائرے کے اندر جلد از جلد حل کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی سنیارٹی کے مسائل حل کرنے کے لیے ایک کمیٹی بنادی گئی ہے جو بہت جلد سنیارٹی اور ترقی سے متعلق اپنی سفارشات پیش کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ عید اور محرم کے چیلنجز کے باوجود کرم پولیس سے ملنے کے لئے آیا ہوں، "کرم پولیس نے عوام کی سہولت اور پولیس کے نظام کو بہتر کرنے کے لیے جو اقدامات اٹھائے ان کو سراہتے ہیں اور کرم پولیس کو ماڈل پولیس کا سٹیٹس دیں گے۔”

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button