قبائلی اضلاع

جنوبی وزیرستان، دو قبائل کے درمیان جاری لڑائی روک دی گئی

جنوبی وزیرستان میں اراضی تنازعہ پر دو قبائل کے درمیان گذشتہ شب سے جاری لڑائی روک دی گئی۔

نمائندہ ٹی این این کے مطابق شکئی اور تیارزہ کے درمیان اراضی کے تنازعہ پر جاری لڑائی رک گئی، اے سی وانا، اے سی سرویکئی اور قبائلی جرگہ جنگ بندی کرانے میں اہم کردار ادا کیا اور ضلعی انتظامیہ اور جرگہ کی کاوشوں سے فریقین نے مورچے خالی کر دیئے۔

جرگہ میں سابق سینیٹر مولانا صالح شاہ اور وزیر و محسود قبائل کے مشران شامل تھے، ضلعی انتظامیہ اور جرگہ کل صبح 10 بجے فریقین سے پھر ملیں گے۔

اس حوالے سے جاری ایک بیان میں ڈپٹی کمشنر حمیداللہ خٹک نے جرگہ اور اسسٹنٹ کمشنرز کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ جرگہ اور ضلعی انتظامیہ کی مشترکہ کوششوں نے حالات کو مزید بگڑنے نہیں دیا، ضلعی انتظامیہ اور جرگہ مل کر اس مسئلے کا پائیدار حل نکالنے کی کوشش کریں گے۔

خیال رہے کہ جنوبی وزیرستان کے علاقے شکئی کے قریب سپرکئی وزیر اور نانو خیل محسود اقوام کے درمیان اراضی تنازعہ پر گذشتہ شب سے لڑائی جاری تھی۔ ذرائع کے مطابق دونوں اطراف کے جنگجووں پہاڑوں میں مورچہ زن رہے، لڑائی میں چھوٹے اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔

دوسری جانب مقامی لوگوں نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس لڑائی کو رکوانے میں کردار ادا نہیں کر رہی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button