ضلع مہمند میں بجلی لوڈشیڈنگ کیخلاف کا احتجاج، سڑکیں اور بازار بند
خیبر پختونخوا کے نئے اضلاع خصوصاً ضلع مہند اور خیبر میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل نہ ہو سکا جس کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔
ضلع مہمند کے لوئر سب ڈویژن یکہ غنڈ میں آج لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج کے دوران مظاہرین نے پشاور باجوڑ شاہراہ کو بند کر دیا جس کے باعث مسافر اور مال بردار گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور شدید گرمی میں مسافروں کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔
اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ پچھلے ایک ماہ سے ناروا لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، گھروں اور مسجدوں میں پانی ختم ہو گیا، بچے بوڑھے سب بیماری میں مبتلا ہو گئے ہیں، مسلسل 22 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ برداشت سے باہر ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمیں شیڈول کے مطابق بجلی فراہم کی جائے، مزید کہا کہ ورسک ڈیم ہمارے ضلع مہمند میں ہے اس کے باوجود ہم بجلی سے محروم ہیں، واپڈا والوں کی بار بار یقین دہانی کے باوجود ہمارے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔
مظاہرین کے مطابق ان کی ڈومیسٹک لائن پر غیر قانونی طور پر کوارٹز فیکٹریاں لگائی گئی ہیں جس کی وجہ سے ہمارا فیڈر اوور لوڈ ہو گیا ہے۔
انہوں نے اک بار پھر مطالبہ کیا کہ فوری طور پر فیکٹریوں کے لیے الگ فیڈرکا بندوبست کیا جائے تاکہ ہمارا مسئلہ مستقل طور پر حل ہو جائے، بصورت دیگر ہمارے احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔
یاد رہے کہ گذشتہ دنوں ضلع خیبر کے علاقے ملاگوری ٗلوڑہ مینہ میں بھی مقامی لوگوں کی جانب سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی اور مظاہرہ کیا گیا تھا اور ٹیسکو حکام کو جمعہ تک کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اگر جمعہ تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ ختم نہیں ہوا تو ورسک گریڈ سٹیشن کے سامنے احتجاج کریں گے جو بجلی کی بحالی تک جاری رہے گا۔