جنوبی وزیرستان: ای پی آئی ملازمین کا پولیو مہم سے بائیکاٹ کا اعلان
جنوبی وزیرستان کے محکمہ صحت کے پراجیکٹ ای پی آئی کے کنٹرکٹ ملازمین نے تنخواہوں کی بندش کیخلاف اور اپنی سروس کی مستقلی کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ای پی آئی ملازمین وانا پریس کلب کے سامنے جمع ہوئے جس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں بینر اٹھا رکھے تھے، جن پر ان کے مطالبات کے حق میں نعرے درج تھے۔
اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ اٹھ ماہ سے ہماری تنخواہیں بند ہے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ ہم کنٹریکٹ پالیسی 2002کے تحت 2004اور2006میں بھرتی ہوئے اور ابھی تک ریگولرایزیشن سے محروم ہیں جب کہ پنجاب،خیبر پختونخواہ،سندھ،آزاد کشمیر اور بلوچستان میں بھرتی شدہ تمام ملازمین کو مستقل کردیا گیا ہے۔
مظاہرے میں عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی رہنماء آیاز وزیر،جماعت اسلامی وانا کے سابق صوبائی اسمبلی امید وار سیف الرحمان اور اے این پی کے رہنماء تاج وزیر نے بھی شرکت کی۔
ای پی آئی کے صدر اشفاق وزیر نے کہا کہ ہمارے دیگرعلاقوں کے ملازمین کے برعکس سے ضم اضلاع سے تعلق رکھنے والے ملازمین کو ابتک مستقل نہیں کیا گیا جو سراسر ظلم اور نا انصافی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عدالت ہماری مستقلی کے بارے میں اپنا فیصلہ کرچکی ہے جبکہ حکومت وقت عدالت کے احکامات بھی ماننے سے انکاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ای پی آئی کے غیر مستقل ملازمین نے روٹین اور پولیو کی ویکسینشن سے مکمل طور پر بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے آیاز وزیر،سیف الرحمان اور تاج وزیر نے کہا کہ ہمارے منتخب قومی و صوبائی اسمبلی کے ممبرز مقامی لوگوں کے دکھ درد سے بے خبر ہیں یہ ملازمین گزشتہ کئی ہفتوں سے احتجاجی کیمپ میں بیٹھے ہیں لیکن ایم این اے اور ایم پی اے نے ان کیلئے اسمبلیوں میں آواز نہیں اٹھائی جو قابل افسوس بات ہے۔