انٹرنیٹ بحال کرو ورنہ آن کلاسز کو فوری بند کرو: قبائلی طلباء
قبائلی اضلاع میں انٹرنیٹ سروس کی بندش کے خلاف خیبر سٹوڈنٹس یونین نے باڑہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے سروس بحال ہونے تک آن لائن کلاسز فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ احتجاجی مظاہرے کے دوران طلباء نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
خیبر یونین کے مرکزی جنرل سیکرٹری زاہد اللہ آفریدی کی قیادت میں احتجاجی مظاہرے میں خیبر سٹوڈنٹس یونین کے رہنماؤں رفیع اللہ، صدیق آفریدی، دواد آفریدی، عمر آفریدی سمیت کثیر تعداد میں طلباء نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: ‘آن لائن کلاسز بہت ہی اچھے مگر تھری جی، فور جی کی سہولت کہاں؟’
شمالی وزیرستان کے طلباء کیوں آن لائن کلاسز سے استفادہ نہیں کر سکتے؟
آن لائن کلاسز، ”ہر جگہ انٹرنیٹ کی سہولت میسر نہیں”
احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے خیبر یونین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری زاہداللہ آفریدی نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، کور کمانڈر پشاور، آئی جی ایف سی، ڈی جی آئی ایس آئی اور دیگر سول و عسکری قیادت سے مطالبہ کیا کہ قبائلی اضلاع میں انٹرنیٹ سروس تھری جی اور فور جی کو فوری طور پر بحال کیا جائے یا آن لائن کلاسز کو بند کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف کورونا وائرس کی وجہ سے لوگوں کا کاروبار متاثر ہو رہا ہے تو دوسری طرف طلباء و طالبات کا مستقبل داو پر لگایا جا رہا ہے۔ اس موقع پر خیبر سٹوڈنٹس یونین کے رہنماء رفیع اللہ آفریدی نے کہا پورے ملک میں انٹرنیٹ سہولت سے لوگ مستفید ہو رہے ہیں جبکہ قبائلی اضلاع میں اب بھی لوگ اور خاص طور پر طلباء و طالبات تھری جی اور فور جی جیسے بنیادی حق کیلئے احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں جو حکومت وقت کیلئے انتہائی شرم کا مقام ہے۔
مظاہرین نے کہا کہ اگر انٹرنیٹ سروس بحال نہ کی گئی تو احتجاجی مظاہروں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کیا جائے گا جس میں نہ تو کورونا ایس او پیز کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا اور نہ دیگر انتظامی بد نظمیوں کو اور اس کی تمام تر نقصانات کی ذمے داری انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر عائد ہوگی۔