لاک ڈاؤن میں نرمی، شمالی وزیرستان کے مظاہرین اک بار پھر سرگرم عمل
کورونا وباء کی وجہ سے بدلتی صورتحال، اس کے نتیجے میں لاک ڈاؤن اور اب وفاقی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد شمالی وزیرستان کے مظاہرین اک بار پھر اپنے مطالبات کو لے کر سرگرم عمل ہوئے ہیں، ایک طرف مارکیٹ اونرز ایسوسی ایشن شمالی وزیرستان نے معاوضوں کی عدم ادائیگی کے خلاف میرعلی بازار میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے 8 جون کو فیصلہ کن دھرنے کی دھمکی دی ہے تو دوسری جانب آل بارگین ایسوسی ایشن شمالی وزیرستان نے اپنا دھرا حکومتی یقین دہانی پر غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق مارکیٹ اونرز ایسوسی ایشن شمالی وزیرستان کے زیراہتمام احتجاج میں مظاہرین نے نعرے بازی کرتے ہوئے روڈ کو بند کردیا احتجاجی مظاہرے کے بعدشمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی کے صدر حاجی بوستان, جنر ل سیکرٹری محمد شفیق, سیکرٹری اطلاعات ملک شیر علی خان سرحدی, حاجی آمین الدین, سفیر احمد,فتح اللہ, رحمت اللہ, حاجی احمد علی اور طاہر اللہ موسکی نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن ضرب عضب میں ہونے والے نقصانات کی ادائیگی کیلئے روز اول سے احتجاجی مظاہرے اور جرگے کئے مگر اس کے باوجود حکومت کی جانب سے آج تک کوئی شنوائی نہیں ہوئی ہے۔ پرسوں بھی ہم نے تحصیل میرعلی کے مقام پر احتجاج مظاہرہ کیا اور معاوضے کی ادائیگی کیلے صوبائی حکومت اور شمالی وزیرستان کی ضلعی انتظامیہ کو تین جون کی ڈیڈ لائن دی۔
اُنہوں نے کہا کہ تین جون کو اے ڈی سی شمالی وزیرستان دولت خان کی طرف سے کال آئی اور کہا کہ ڈی سی شمالی وزیرستان آپ کی یونین کے عہدیداروں سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں جب وہاں ہم پہنچ گئے تو ڈی سی کی کچھ مصروفیات تھیں اور دفتر میں موجود نہیں تھے تو ہم نے اے ڈی سی شمالی وزیرستان دولت خان سے ملاقات کی اُنہوں نے یقین دہانی کرائی اور کہا کہ مارکیٹ اونر کا عنقریب ہوگا۔
مظاہرین کے مطابق آپریشن ضرب عضب میں مارکیٹ اور دکان کے مالکان کے کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے میرانشاہ کے مالکان کو نقصانات کا معاوضہ دیا گیا ہے مگر تحصیل میرعلی کے مالکان کو معاوضہ نہیں دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ کورونا وباء سے قبل شمالی وزیرستان کے جائیداد مالکان نے ایک ماہ سے زائد عرصہ تک صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاج کیا تھا۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کے سامنے دھرنا دیئے شمالی وزیرستان کے متاثرین نے صوبائی حکومت کی جانب سے مطالبات منظور ہونے کے باوجود اپنا احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
بارگین ایسوسی ایشن شمالی وزیرستان کا دھرنا غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی
دوسری جانب آل بارگین ایسوسی ایشن شمالی وزیرستان نے اعلان کرتے ہوئے معاوضے کی ادائیگی کیلئے 8 جون کو ہونے والا دھرنا غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔
اُنہوں نے اعلان کیا کہ اگر مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو آئندہ فیصلہ کن دھرنا دیں گے اس سلسلے میں تحصیل میرعلی کے مقام پر شاہ فہد بارگین میں ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت شمالی وزیرستان کی بارگین ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ملک سید جمال نے کی۔
اس موقع پر نائب صدر ملک محمد رسول،ملک ضیاء اللہ،م یرانشاہ کے نائب صدر رضوان اللہ،ملک حق نواز،ملک واحد ،وحید خان ،ملک شاہ فیصل،خالد حیدرخیل،یونس حان،گل دراز حان،ملک انعام اللہ بوبلی، احمد عیسوڑی اور اکرام اللہ بھی موجود تھے۔
اُنہوں نے کہا کہ آٹھ تاریخ کو ہم نے احتجاج کر رہے تھے مگر صوبائی حکومت کی طرف سے شنوائی ہوئی ہے کہ آپ لوگوں کے مسائل جلد حل ہو جائیں گے تو اس لئے ہم نے غیرمعینہ مدت تک احتجاج ملتوی کردیا، اگر مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو دوبارہ فیصلہ کن دھرنا دیں گے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل 8 مارچ کو آل بارگین ایسوسی ایشن شمالی وزیرستان کے عہدیداروں نے نقصانات کے معاوضے نہ ملنے کیخلاف غلام خان کی اہم شاہراہ، وزیر اعلیٰ ہاؤس خیبر پختونخوا اور بنی گالہ میں دھرنا دینے کے ساتھ پولیو مہم سے بائیکاٹ کرنے کی دھمکی دی تھی۔ بعدازاں آل ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن شمالی وزیرستان کے صدر نورعلی خان نے نقصانات کے معاوضے نہ ملنے کے خلاف میرانشاہ میں احتجاجی مظاہرہ کرنے کا اعلان کردیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
یو ماسید دھرنا کے شرکاء آخر چاہتے کیا ہیں؟
یو ماسید کے بعد یو وزیر دھرنا، یہ ماجرا کیا ہے؟
مظاہرین کے مطابق انہوں نے چیف آف شمالی وزیرستان ملک نصراللہ خان وزیر کے ساتھ مذاکرات کئے ہیں اُنہوں نے بھی ہمیں یقین دہانی کرائی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ہم مطمئن ہیں ہمارے مسائل ہوجائیں گے اور جو نقصانات ہوئے ہیں ان کے معاوضے عنقریب مل جائیں گے آپریشن ضرب عضب میں ہمارے سینکڑوں بارگین اور گاڑیاں تباہ ہوچکی ہیں ہم نے ملک کی خاطر قربانیاں دی ہیں لیکن اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو دوبارہ فیصلہ کن دھرنا دیں گے۔
اس کے علاوہ شمای وزیرستان کے پٹرول پمپ مالکان بھی وقتاً فوقتاً احتجاج اور آپریشن کے باعث ہونے والے نقصان کے ازالے کا مطالبہ کرتے آ رہے ہیں۔ مارچ میں بھی آل پیٹرول پمپس کے مالکان نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے پورے شمالی وزیرستان کو بند کرنے کی دھمکی دی تھی اور موجودہ حکومت سے ناراضگی کااظہار کرتے ہوئے آپریشن ضرب عضب میں ہونے والے نقصانات کے ازالے کیلئے حکومت سے مطالبہ کیا تھا۔