قبائلی اضلاع

انٹرنیٹ سروس بحال کرو، قبائلی طلباء کا خیبرمیں احتجاج

ضلع خیبرمیں طلباء نے انٹرنیٹ کی بندش کےخلاف لنڈیکوتل پریس کلب کے سامنےمظاہرہ کیا۔ ضلع خیبر لنڈیکوتل بازار میں پریس کلب کے سامنے خیبر سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن اور تاجر یونین نے علاقے میں انٹرنیٹ سروس کی بندش کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

اس موقع پر احتجاجی مظاہرہ میں انٹرنیٹ سروس بحال کرو کے نعرے لگائے گئے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے خیبر سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے صدر ابودردا شینواری اور حارث شینواری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے طلباء کے لئے ان لائن کلاسز شروع کرنے کا اعلان کیا ہے لیکن قبائلی اضلاع بالخصوص ضلع خیبر باڑہ. جمرود اور لنڈی کوتل میں انٹرنیٹ سروس بند ہونے کے باعث ہزاروں طلباء ان لائن کلاسز سے محروم ہوگئے اور ان کا مستقبل تاریکی میں ڈوب گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جامعہ عبدالولی خان مردان کا آن لائن کلاسز کا فیصلہ کتنا موثر رہے گا 

شمالی وزیرستان کے طلباء کیوں آن لائن کلاسز سے استفادہ نہیں کر سکتے؟ 

‘آن لائن کلاسز بہت ہی اچھے مگر تھری جی، فور جی کی سہولت کہاں؟’

صدر ابودردا شینواری نے کہا کہ علاقے میں مکمل امن بھی قائم ہوگیاہے لیکن اس کے باوجود بھی انٹرنیٹ سروس بند کر دیاگیا ہے جو کہ سراسر ظلم ہے انہوں نے کہا کہ علاقے میں ایک ہفتے میں انٹرنیٹ سروس بحال نہ کر دیاگیا تو تمام طلباء اور عوام پاک افغان شاہراہ ہرقسم کے ٹریفک کے لئے بند کردیں گے اور انٹرنیٹ سروس کی بحالی تک احتجاج جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے دو بار انٹرنیٹ سروس کی بحالی کا اعلان کیا گیا لیکن ابھی تک علاقے میں انٹر نیٹ سروس بحال نہ ہوسکا۔ احتجاجی مظاہرے کے آخر میں خیبر سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے حکومت کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ علاقے میں جلد انٹرنیٹ سروس بحال کیا جائے تاکہ یہاں کے طلباء کو بھی ان لائن کلاسز شروع ہوسکے اور اپنے تعلیمی سرگرمیاں بہتر طریقے سے جاری رہ سکے اور ان کی مشکلات میں کمی آجائے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button