ٹڈی دل کا بڑا غول جنوبی وزیرستان میں داخل، فصلوں اور باغات کو شدید نقصان
جنوبی وزیرستان وانا کا ہزاروں ہیکڑ رقبہ ٹڈی دل کے حملوں کی زد میں آگیا، دیگر فصلوں کی نسبت سیب، خوبانی، آلوچہ اور آڑو کے علاوہ باقی فصلوں کو زیادہ نقصان پہنچ رہا ہے۔
ٹڈی دل کے لشکر ملک بھر کے 63 اضلاع میں تباہی مچا رہے ہیں جن میں پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے جنوبی وزیرستان سمیت کئی اضلاع شامل ہیں جہاں کاشتکار شدید مشکلات کا شکار ہیں اگرچہ حکام کا دعویٰ ہے کہ حکومت صورت حال سے پوری طرح آگاہ ہے۔
دوسری طرف اقوام متحدہ کے ادارے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کی طرف سے وارننگ جاری کر دی گئی ہے کہ 20 جون سے 20 جولائی کے دوران پاکستان میں ٹڈی دل کے مزید لشکر آ سکتے ہیں۔
یہ تمام ترصورت حال دیگر فصلوں کی نسبت مکئی، ٹماٹر اور بھنڈی کی فصل کے لئے بہت خطرناک ثابت ہو رہی ہے، صورت حال کی سنگینی کے پیش نظر ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے ایمرجنسی کا نفاذ بھی عمل میں لایا جا چکا ہے۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ٹڈی دل فصلوں کو ایسے کاٹتے ہیں کہ دوبارہ ان کی پیداوار ناممکن ہے۔ ع
لاقہ مکینوں کا مزید کہنا ہے کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ اس کا جلد از جلد روک تھام کرے ورنہ رواں سال جنوبی وزیرستان میں میوہ جات اور سبزیوں کی فصلیں تباہ ہوجائیں گی اور ساتھ ساتھ گھاس بھی ختم ہونے کے امکانات ہیں۔
صوبائی حکومت نے دوسرے اضلاع کو ٹڈی دل کو کنٹرول کرنے کیلئے کئی گاڑیاں دی ہیں جبکہ جنوبی وزیرستان کو دی جانے والی واحد گاڑی سابق ڈائریکٹر زراعت امان اللہ کے ذاتی استعمال میں ہے۔
ذرائع کے مطابق ٹڈی دل کیلئے آنے والا فنڈ امان اللہ اور خدایار استعمال کررہے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ٹڈی دل سے فصلوں کو کافی نقصان ہوچکا ہے مزید نقصان سے بچنے کیلئے حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرکے متعلقہ ڈائریکٹر امان اللہ اور خدایار کے خلاف کاروائی کریں اور ان کو ملنے والا فنڈ ٹڈی دل پر استعمال کیا جائے۔
یاد رہے کہ 31 مئی سے لکی مروت کے کئی علاقوں پر ایک بار پھر ٹڈی دل نے حملہ کر دیا ہے، ان ٹڈیوں میں بچوں کی بھی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔