قیام پاکستان سے قبل قائم ہونے والی تحصیل علیزئی گوناگوں مسائل سے دوچار
ضلع کرم میں قیام پاکستان سے قبل قائم ہونے والی تحصیل علیزئی حکومت کی عدم توجہی کی وجہ سے مختلف قسم مسائل کا شکار ہے, ہسپتال میں ڈاکٹرز اور تحصیل میں تحصیلدار کی عدم موجودگی سمیت ہر شعبے میں لوگ مسائل سے دو چار ہیں۔
علیزئی کے عمائدین، پی پی پی کے رہنما ڈاکٹر عارف حسین طوری، ملک سید ضامن، واحد علی اور محمد الیاس نے میڈیا کو بتایا کہ ضلع کرم میں مین شاہراہ پر واقع انگریز دور میں قائم تحصیل علیزئی انتہائی اہمیت کا حامل علاقہ ہے۔
ڈاکٹر عارف حسین کا کہنا تھا کہ کاغذی کاروائی میں علیزئی کے تحصیل ہسپتال میں آٹھ ڈاکٹر تعینات ہیں مگر تین ڈاکٹروں کے علاوہ باقی ڈاکٹر بااثر افراد کی مداخلت کی وجہ سے دوسرے علاقوں میں فرائض انجام دے رہے ہیں اور ڈھائی لاکھ آبادی کیلئے ہسپتال میں موجود ڈاکٹرز اور عملہ ناکافی ہے اس لئے ایمبولینس اور مشینری سمیت ڈاکٹروں اور دیگر عملے کی کمی کو پورا کیا جائے۔
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ علیزئی میں انگریز دور میں قائم ریسٹ ہاؤس حکومت کی عدم توجہی کی وجہ سے بھوت بنگلے میں تبدیل ہوگیا ہے جو دیکھ بال نہ ہونے اور عدم مرمت کی وجہ سے کسی بھی وقت زمین بوس ہوسکتا ہے، ریسٹ ہاؤس پوسٹ آفس تحصیل کی عمارت سمیت تمام سرکاری املاک کی دیکھ بال اور مرمت کیلئے خصوصی فنڈز منظور کئے جائیں۔
حاجی کمال حسین اور سید ضامن حسین کا کہنا تھا کہ انگریز دور سے علیزئی تحصیل میں تحصیلدار ڈیوٹی انجام دے رہا تھا مگر اب اکیسویں صدی میں ترقی کی بجائے تحصیل کو مزید تاریکی میں دھکیل دیا گیا ہے، تحصیلدار بھی علیزئی میں ڈیوٹی انجام نہیں دے رہا ہے جس سے روز بروز تحصیل کے مسائل بڑھتے جارہے ہیں۔
رہنماؤں نے علیزئی کیلئے منظور شدہ سپورٹس کمپلیکس اور نادرہ آفس کے جلد قیام کا بھی مطالبہ کیا۔