قبائلی اضلاع

باجوڑ – مہمند کے بعد خیبر اور پشاور میں بھی حد بندی تنازعہ نے سر اٹھا لیا

قباٸلی ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ کے قبیلہ اکاخیل اور ضلع پشاور کے علاقہ شیخان کے رہاٸشیوں کے مابین زمینی تنازعہ پر تصادم میں دوافراد زخمی ہوگئے۔

ذراٸع کے مطابق باڑہ پل کے ساتھ واقع زمین پر کئی سالوں سے ضلع پشاور کے اہل شیخان اور باڑہ کے قبیلہ اکاخیل کے مابین تنازعہ چل رہا ہے، متنازعہ زمین پر شیخان کے لوگ کام کر رہے تھے جس پر قبیلہ اکاخیل کے عوام مشتعل ہو گئے اور انہوں نے احتجاجاً فرنٹیئر روڈ بند کر دیا۔

اس موقع پر قبیلہ اکاخیل کے مشران نے کہا کہ متنازعہ زمین پر مقدمات درج ہوئے ہیں، گرفتاریاں ہوئی ہیں لہٰزا جب تک اس کا کوئی حل نہیں نکلتا کسی کو کام کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ شیخان نے عدالتی فیصلے کو نظرانداز کرکے متنازعہ زمین پر کام شروع کیا ہے، زمین پر کام کرنے کی وجہ سے دونوں گروپوں کے مابین تصادم ہوا اور اکاخیل سے دو افراد زخمی ہوئے۔

اس موقع پر باڑہ پولیس فورس کے دستے موقع پر پہنچ گئے اور صورتحال پر قابو پاتے ہوئے فریقین کو منتشر کردیا۔

دوسری جانب اپر کرم میں اراضی تنازعے پر تصادم میں فائرنگ کے نتیجے میں تین افراد زخمی ہوگئے، تصادم میں راکٹوں سمیت بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق پاراچنار کے نواحی علاقہ بوشہرہ میں جائیداد کی ملکیت پر کافی عرصہ سے فریقین کے مابین تنازعہ چلا آرہا تھا، آج اس تنازعے میں فریقین کے مابین فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس ضلعی انتظامیہ پولیس فورس اور قبائلی عمائدین علاقے میں پہنچ گئے اور فریقین کے مابین فائر بندی کرادی۔

فائرنگ میں زخمی ہونے والے تین افراد کو ہسپتال پہنچا دیا گیا جبکہ ایک زخمی کو تشویشناک صورتحال کے پیش نظر پشاور روانہ کیا گیا۔

قبائلی رہنما حاجی سردار حسین نے میڈیا کو بتایا کہ فریقین کے مابین فائر بندی کے معاہدے کیلئے مذاکرات جاری ہیں۔

فائرنگ کے واقعے کے بعد موبائل کے سگنل بھی بند کردیئے گئے، ڈپٹی کمشنر ضلع کرم شاہ فہد کا کہنا ہے کہ مسلح افراد کو مورچوں سے ہٹا دیا گیا ہے اور فائر بندی کے بعد وہاں سیکورٹی دستے تعینات کئے گئے ہیں جبکہ واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button