بنوں کے تاجروں کا غلام خان بارڈر کھولنے کا مطالبہ، احتجاج کی دھمکی
تاجر برادری ضلع بنوں کے رہنما غلام قیباز خان نے غلام خان بارڈر نہ کھولنے کی صورت میں پرامن تحریک چلانے کی دھمکی دے دی, چمن اور طور خم کاراستہ تجارت کیلئے کھول دیا گیا ہے لیکن واحد راستہ غلام خان جو ابھی تک بند ہے یہ سر اسر ظلم و زیادتی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ہم بہت پرامن لوگ ہیں ہم نے ہمیشہ حکومت کے ساتھ تعاون کیا ہے اور آئندہ بھی کریں گے ہم حکومت کے دفاع کرنے والے ہیں۔
تاجر رہنماء نے کہا کہ غلام خان بارڈر بند ہونے کی وجہ سے پاکستان کے خزانے کو کھربوں کا نقصان پہنچا ہے اور پہنچ رہا ہے جو افغانستان کے ساتھ تجارت کی سرگرمیاں تھیں وہ معطل ہوگئی ہیں لہٰذا غلام خان کا راستہ کھولا جائے۔
اُنہوں نے کہاکہ بنوں کی تاجر برادری حکومت کے ساتھ بھرپور تعائون کررہی ہے آئندہ بھی تعاون کرے گی، بنوں کی تاجر برادری احتیاطی تدابیر اپنا رہی ہے۔
متعلقہ خبریں:
الحاج انٹرپرائزز کا حکومت سے چمن بارڈر کھولنے کا مطالبہ
افغانستان میں پھنسے پاکستانیوں کو رواں ہفتے وطن واپس لانے کا فیصلہ
غلام قیباز خان نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح پچھلے رمضان المبار ک میں سستا بازار لگایا تھا اب بھی اُسی طرح سستا بازار لگائیں گے اور اس کے ساتھ ساتھ ایک بڑی افطار پارٹی کا بندوبست کریں گے جس کا باقاعدہ افتتاح ضلعی انتظامیہ کے افسران کریں گے۔
یاد رہے کہ 10 اپریل کو کورونا وائرس کی وبائی صورتحال کے پیش نظر حکومت پاکستان کی جانب سے بندش کے اعلان کے 24 دن بعد پاک افغان بارڈر طورخم کو تجارت کیلئے کھول دیا گیا تھا۔
اس موقع پر حکومت کی جانب سے خصوصی اقدامات کئے گئے تھے جس کے دوران درجنوں ٹرانزٹ گاڑیاں سرحد پار کر کے افغانستان داخل ہوئیں، دوسری جانب ہمسایہ ملک کیساتھ تجارت بحالی کو ٹرانسپوٹرز نے خوش آئند قرار دیا تھا۔