‘تیراہ سے اغواء ہونے والے بچوں کی بحفاظت بازیابی ممکن بنائی جائے’
خیبر یونین نے مطالبہ کیا ہے کہ تیراہ سے اغواء ہونے والے بچوں کی بحفاظت بازیابی ممکن بنائی جائے، لنڈی کوتل کے رہائشی کے دہشت گردی کے الزام میں قتل کی انکوائری کرکے بے گناہ ہونے کی صورت میں شہداء پیکیج دیا جائے اور ملوث اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے، تیراہ ٹرانسپورٹر کیساتھ ظلم اور قبائلی عوام کے حقوق پر ڈھاکہ ڈالنے کے اس کھیل پر خاموش تماشائی نہیں بنیں گے۔
مرکزی صدر حاجی مجیب الرحمٰن کی زیرصدارت اجلاس میں خیبریونین کے مستقبل کے حوالے سے اہداف کی نشاندہی کی گئی اور خیبر یونین کو مزید منظم کرنے پر زور دیا گیا۔
اجلاس کے شرکاء نے تیراہ میدان میں بچوں کے اغواء، لنڈی کوتل میں ایک شخص کی مبینہ قتل، تیراہ ٹرانسپورٹرز کی مشکلات اور دیگر قبائلی مسائل پر تشویش کا اظہار کیا اور یہ فیصلہ کیا کہ جمعرات تک تیراہ سے اغواء ہونے والے بچوں کی بازیابی اور ٹرانسپورٹر کے گاڑیوں کے مسئلے کو حل نہ کیا گیا تو فرنٹیئر روڈ کو ہر قسم کے ٹریفک کیلئے بند کردیں گے۔ اجلاس میں کئی اہم تنظیمی فیصلے بھی کئے گئے۔
یاد رہے کہ 10 مارچ کو ضلع خیبر کے دور افتادہ علاقے وادی تیراہ میں گمشدہ دو کمسن بھائیوں کے بارے میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ قریبی رشتہ داروں نے انہیں جائیداد ہتھیانے کے لئے اغوا کیا ہے۔
بچوں کی بازیابی کے لئے انتظامیہ کی عدم تعاون کے خلاف علاقے کے چار اقوام مشتعل ہوئے اور سینکڑوں لوگوں نے تجارتی مراکز بند کرکے انتظامیہ کے صدر دفتر کے سامنے دھرنا شروع کردیا تھا۔