لنڈی کوتل ہسپتال میں صحت سہولت کارڈز پرسرجریوں کا عمل معطل
ضلع خیبر ہیڈ کوارٹر ہسپتال لنڈیکوتل میں گزشتہ کئی دنوں سے صحت سہولت کارڈز پرسرجریوں کا عمل معطل ہے جس کی وجہ جوائنٹ اکاؤنٹ کھلوانے کی اجازت نہ دینا ہے بتائی گئی ہے۔
صحت کارڈز پر علاج نہ کروانے کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ واضح رہے کہ لنڈی کوتل ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نیک داد آفریدی نے اپنی طرف سے اقدام اٹھاتے ہوئے صحت سہولت کارڈز پر سرجریوں کا آغاز کر دیا تھا جو کہ قبائلی اضلاع میں پہلا ہسپتال ہے جہاں صحت سہولت کارڈز پر علاج اور سرجریوں کی ابتداء کی گئی تھی تاہم محکمہ صحت کے بالائی حکام اس میں کوئی خاص دلچسپی نہیں لیتے ہیں جس کی وجہ سے صحت سہولت کارڈز پر عمل درآمد عارضی طور پر روک دیا گیا ہے.
ذرائع کے مطابق گزشتہ ایک ماہ میں صحت کارڈز پر 150 سے زائد میجر سرجریاں ہو چکی ہیں لیکن اب یہ پروگرام معطل ہے جس کو دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت ہے. لنڈی کوتل ہسپتال ذرائع کے مطابق اب بھی مریضوں کا اندراج کیا جاتا ہے اور ان کو انتظار کرنے کا کہہ دیا جاتا ہے اور جونہی صحت کارڈز پر دوبارہ علاج اور سرجری کی اجازت مل گئی تو ان تمام مریضوں کو بلایا جائیگا تاہم جوائنٹ اکاؤنٹ کی اجازت نہ ملنے کی وجہ سے صحت سہولت کارڈز پر آپریشن کا سلسلہ روک دیا گیا ہے۔
دوسری طرف ہیڈ کوارٹر ہسپتال لنڈی کوتل میں آوارہ کتوں کی بھر مار سے مریض,ڈاکٹرز اور ہسپتال کا پورا سٹاف پریشان ہیں اور کورونا وائرس کے لئے بنائے گئے آئسولیشن وارڈز کا دورہ کرنے والے بالائی حکام کے لئے آوارہ کتے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں جن کا خاتمہ یا ہسپتال سے بے دخل کرنا ضروری ہے۔
ہسپتال ذرائع کے مطابق لنڈی کوتل ہسپتال کی انتظامیہ نے متعلقہ حکام کو کئی بار اس حوالے سے خطوط بھی لکھے ہیں لیکن ابھی تک کسی نے اس کا نوٹس تک نہیں لیا ہے۔