’’یو وزیر ‘‘دھرنے میں 9 بڑے قبیلے اور شریک، مزید 30 خیمے لگانے کا فیصلہ
جنوبی وزیرستان میں متاثرین وانا کے 9 بڑے قبیلوں کا گرینڈ جرگہ منعقد ہوا جس میں تمام قبیلوں کے عمائدین نے ’’یو وزیر ‘‘دھرنے میں مزید 30 خیمے لگانے کا فیصلہ کر لیا۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر شیراعظم وزیر نے بھی یو وزیر دھرنے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ ہاؤس میں یو وزیر دھرنے کے حوالے سے آواز اُٹھاؤں گا۔
جرگہ کے بعد متاثرین نے اپنے مطالبات کے حق میں وانا بازار میں ریلی نکالی، ریلی شرکاء نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ”وزیر قبائل کو مسمار گھروں، باغات اور دکانوں کے معاوضے دیئے جائیں” جیسے مطالبات درج تھے۔
ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنماء عمران مخلص، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے ضلعی جنرل سکرٹری خیال محمد اور پی ٹی آئی کے دیرینہ کارکن ولی محمد نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں احمدزئی وزیر قبائل نے بے تحاشہ قربانیاں دی ہیں اور احمدزئی وزیر قبائل نے بیرونی دہشت گردوں کو اپنے علاقوں سے نکال دیا مگر حکومت نے متاثر قبائل کو معاوضے دئیے ہیں لیکن احمدزئی وزیر قبائل کو معاوضے نہیں ملے ہیں۔
اس بارے مزید پڑھنے کیلئے کلک کریں:
‘یو ماسید’ دھرنا کے شرکاء آخر چاہتے کیا ہیں؟
یو ماسید کے بعد یو وزیر دھرنا! ماجرا کیا ہے؟
بنوں میں میر علی کے تاجر برسر احتجاج کیوں؟
موٹرکار بارگین ایسوسی ایشن شمالی وزیرستان کی بھی احتجاج کی دھمکی
انھوں نے کہا کہ احمدزئی وزیر پورے سابقہ فاٹا میں واحد قبیلہ ہے جس نے لشکر بنا کر ازبک جیسے سخت جنگجوؤں کو اپنے خودکار ہتھیار کے ذریعے یہاں سے بے دخل کیا اور حب الوطنی کی انمٹ مثال قائم کی، اگر حکومت نے ہمارے جائز مطالبات تسلیم نہ کیے تو یو وزیر دھرنا جاری رہے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ (فروری) کے آغاز پر ‘یو ماسید’ [ایک محسود] کے نام سے ایک دھرنا جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے محسود قبائل نے اپنے مطالبات کے حق میں شروع کیا ہے جو تاحال جاری ہے، ان کی دیکھا دیکھی فروری کے آخری ہفتے میں وزیر قبائل نے بھی ‘یو وزیر’ کے نام سے ایک دھرنے کا آغاز کیا ہے۔