قبائلی اضلاع

ضم اضلاع میں جامع پولیسنگ کیلئے 9622.037 ملین روپے درکار

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے محکمہ پولیس کو نئے ضم شدہ اضلاع کے حوالے سے تمام تر سمریز باالخصوص بھرتیوں اور فنڈز کی فراہمی کے کیسز پر عملدرآمد تیز تر کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ نئے ضم شدہ اضلاع کیلئے جاری فنڈز کے استعمال کو مقررہ وقت کے اندر بروئے کار لایا جائے اور کہا ہے کہ اس ضمن میں کسی قسم کی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی، نئے ضم شدہ اضلاع میں پولیس کی کارکردگی بہتر کی جائے اور امن و امان کی صورتحال مزید بہتر کرنے کیلئے مؤثر اقدامات کئے جائیں۔

وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں نئے ضم شدہ اضلاع کیلئے محکمہ پولیس کو درکار وسائل کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا کہ نئے ضم شدہ اضلاع میں پولیسنگ پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے جبکہ صوبائی حکومت اس ضمن میں تمام تر ممکن تعاون کی فراہمی یقینی بنائے گی۔

اجلاس میں انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا ڈاکٹر ثناء اﷲ عباسی، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ضم شدہ اضلاع اجمل وزیر ودیگر سول و پولیس کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس کو نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں بہتر پولیسنگ کیلئے محکمہ پولیس کو درکار وسائل و ضروریات کے حوالے سے تفصیلی بریفنیگ دی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں پولیس انفراسٹرکچر کیلئے 7377 ملین روپے منظور ہوئے ہیں جس میں 1800 ملین روپے مالی سال 2019-20 کیلئے مختص کئے گئے ہیں، لیویز اور خاصہ دار فورس کی تربیت کیلئے پی سی ون کی منظوری ہو چکی ہے جس کی کل لاگت 1267.727 ملین روپے ہے ، جس میں 185 ملین روپے ریلیز کئے گئے ہیں جبکہ باقی ماندہ فنڈ اگلے دو سال میں ریلیز کئے جائیں گے۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ محکمہ پولیس کو نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع میںجامع پولیسنگ کیلئے ضروریات کی مد کل 9622.037 ملین روپے درکار ہوں گے جن کے لئے کیسز صوبائی حکومت کو بھیجی جاچکی ہے۔

اجلا س میں نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں پولیس کی کارکردگی اور امن و امان کی صورتحال مزید بہتر بنانے کیلئے سمریز اور فنڈز کی بروقت فراہمی یقینی بنانے پر اتفاق کیا گیا۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ موجودہ صوبائی حکومت نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع کی دیر پا ترقی ممکن بنا رہی ہے جبکہ وہاں پر امن وامان کی صورتحال کو مزید بہتر بنانے کیلئے محکمہ پولیس کے ساتھ مکمل تعاون یقینی بنائے گی۔

دریں اثناء  وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ضلع ایبٹ آباد اپر دہنی روڈ پر تعمیراتی کام مکمل کرنے کیلئے مجوزہ فنڈ کی منظوری سے اُصولی اتفاق کیا ہے جبکہ سرہان ہائی سکول ایبٹ آباد کیلئے مجوزہ بلڈنگ کی تعمیر کی بھی ہدایت کی ہے۔

وزیراعلیٰ نے ضلع ایبٹ آباد میں بوئی ڈگری کالج اور بکوٹ ڈگری کالج کی تعمیر کی بھی یقینی دہانی کرائی ہے۔

اُنہوں نے کہا ہے کہ ضلع ایبٹ آباد میں بوئی تا گڑھی حبیب اﷲ16 کلومیٹر روڈ کی تعمیر جلد ممکن بنائی جائے گی اور کہا ہے کہ یہ روڈ سیاحت اور ڈیفنس کے حوالے سے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔

وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ ضلع ایبٹ آباد میں بوئی سے ٹھنڈیانی روڈ کی تعمیر بھی ترجیحات میں شامل ہے۔

اُنہوں نے کہا ہے کہ ضلع ایبٹ آباد سیاحتی اعتبار سے بہت اہم ضلع ہے ،صوبائی حکومت ایبٹ آباد میں زیادہ سے زیادہ ترقیاتی منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچائے گی۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ ضلع ایبٹ آباد میں سیاحت کو بطور صنعت ترقی دے رہے ہیں جس سے نہ صرف ایبٹ آبادکی ترقی ممکن ہو گی بلکہ مقامی افراد کو روزگار کے مواقع بھی میسر آئیں گے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button