ایک دہائی سے بند باڑہ کے کرش پلانٹس کی بحالی کے لئے احتجاجی طور پر پاک-افغان شاہراہ بند
قبائلی ضلع خیبر کے باڑہ تحصیل میں ایک دہائی سے کرش پلانٹس کی بندش کے خلاف پلانٹس مالکان اور مقامی عمائدین نے احتجاج کیا ہے اور پاک-افغان شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کر دیا ہے۔
قبیلہ شلوبر قومی کونسل کے زیر اہتمام احتجاج میں شریک لوگوں نے ہاتھوں میں بینر اٹھا رکھے تھے اور پلانٹس کی بحالی کا مطالبہ کر رہیں تھے۔ انہوں نے کہا صوبہ کے دیگر حصوں میں کرش پلانٹس چل رہے ہیں لیکن ان کے علاقے میں فوجی آپریشن کے وقت بند کئے گئے پلانٹس کو اب بھی کھلنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ مظاہرین کا کہنا تھا جب تک بیسئی بابا کے کرش پلانٹس بحال نہیں ہوتے ان کا احتجاج جاری رہے گا۔
اس موقع کرش پلانٹس ایسوسی ایشن کے چئیرمین حاجی ابراہیم نے کہا بیسئی بابا میں تقریباّ 80 کے قریب پلانٹس بند پڑے ہیں جن سے 5 ہزار لوگوں کا روزگار وابستہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین اپریشن کی بحالی میں مقامی انڈسٹری کی بحالی کی بڑی ضرورت ہوتی ہے لیکن معلوم نہیں حکومت کو اس کا ادراک کب ہوگا۔
یاد رہے کہ شلوبر قومی کونسل نے اس مسئلے پر ایک ہفتہ پہلے اجتجاج کا اعلان کیا تھا جس پر ٹی این این نے خیبر کے ضلعی انتظامیہ کے ایک افسر سے رابطہ کیا تھا۔ اس عہدیدار نے نام نہ بتانے کی شرط پر کہا تھا کہ اس پلانٹس کی بحالی کا فی الحال کوئی امکان نہیں ہے۔
وجہ بیان کرتے ہوتے انہوں نے کہا تھا کہ ان پلانٹس کے پتھر بیسئ بابا کی پہاڑی سے لائے جاتے تھے جس کی وجہ سے اس پہاڑ کا ایک بڑا حصہ ختم کیا جا چکا ہے۔ چونکہ بیسئ بابا پہاڑ کے ساتھ ہی ایف سی کا قلعہ ہے تو اس لئے سکیورٹی فورسز اس پہاڑی کو ایک قدرتی سکیورٹٰی وال مانتی ہے۔ انہوں نے کہا اگر ان پلانٹس کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی گئی تو یہاں مزید کئی پلانٹس بھی کھل جائیں گے اور اندیشہ ہے کہ آئندہ 5،6 سالوں میں بیسئی بابا کا پہاڑ ختم ہوجائے گا