قبائلستان تحفظ موومنٹ کا صدر کی گرفتاری و انضمام مخالف دھرنا چوتھے روز بھی جاری
قبائلستان تحفظ موومنٹ کے زیر اہتمام مرکزی صدر ابو سفیان کی گر فتاری اور فاٹا انضمام کے خلاف باڑہ بازار میں دھرنا چو تھے روز بھی جاری رہا۔
دھرنے میں قبائلستان تحفظ موومنٹ کے ورکروں اور عہدیداروں کے علاوہ کثیر تعداد میں روزانہ قبائلی عوام شریک ہو رہے ہیں، دھرنا پنڈال میں بڑے بڑے فلیکس آویزاں کئے گئے ہیں جن پر صدر کی رہائی اور انضمام نامنظور کے نعرے درج کئے ہیں۔
اس موقع پر قبائلستان تحفظ موومنٹ کے مرکزی جنرل سیکرٹری سردار اصغر آفریدی نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ابوسفیان محسود کو تقریباً ایک ماہ قبل پولیس نے کراچی میں گر فتار کیا ہے جو ابھی تک لاپتہ ہیں اور ان کو تاحال عدالت میں بھی پیش نہیں کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قبائلستان تحفظ موومنٹ کے صدر کو باعزت طور پر رہا کیا جائے، جب تک ان کے صدر کو رہا نہیں کیا جاتا اس وقت تک دھرنا جاری رہے گا۔
سردار اصغر آفریدی نے کہا کہ فاٹا انضمام قبائلی عوام کی رائے کے بغیر کیا گیا ہے جو قبائلی عوام کو منظور نہیں، صوبہ قبائلستان قبائلی عوام کا آئینی، قانونی اور جمہوری حق ہے، قبائلی عوام کو جمہوری وآئینی حق سے محروم نہ کیا جائے اور پر امن قبائل کی حب الوطنی کا احترام کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام کو پاکستان سے محبت اور قربانی کے بدلے سزا دینے کا یہ سلسلہ بند کیا جائے اور قبائل کو جبری انضمام سے آزاد کیا جائے، ابو سفیان محسود کو نقیب اللہ محسود نہ بنایا جائے، مجرم کو سزا دو اور معصوم کو پناہ دو۔
انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام کے ساتھ بابائے پاکستان کا وعدہ پورا کیا جائے اور قبائلی عوام کو اپنی شناخت سے محروم نہ کیا جائے بلکہ پر امن قبائل کو پولیس، پٹوار، کچہری اور ٹیکس کے مسترد شدہ نظام میں نہ جکڑا جائے اور فاٹا اصلاحات اور نیشنل ایکشن پلان میں کئے گئے وعدوں پر عمل کیا جائے۔