پاکستانی گاڑیوں پر روڈ پاس کی شرط، طورخم پر ایکسپورٹ روک دیا گیا
افغان حکام نے روڈ پاس کے بغیر گاڑیوں پر افغانستان داخل ہونے پر پابندی لگا دی جس کے بعد پاک افغان بارڈر طورخم پر ایکسپورٹ روک دیا گیا ہے۔
ٹی این این زرائع کے مطابق ایکسپورٹ میں تعطل کے باعث طورخم میں ایک ہزار سے زائد گاڑیاں کھڑی ہو گئیں، گاڑیوں کے مالکان اور ڈرائیورز کو مشکلات کا سامنا ہے جبکہ ٹرانسپورٹ یونین نے تین ماہ کی مہلت مانگی ہے۔
افغان حکام نے موقف اختیار کیا ہے پاکستان سے افغانستان کو داخل ہونے کے لئے اس گاڑی کو اجازت دی جائے گی جس کے پاس روڈ پاس موجود ہو کیونکہ افغانستان سے پاکستان کو داخل ہونے والی گاڑیوں کے داخلے پر روڈ پاس لازمی قرار دیدیا گیا ہے جس کا حق ہم بھی رکھتے ہیں۔
ٹی این این کے ساتھ اس حوالے سے گفتگو میں ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ شرط گذشتہ ہفتے کے دن سے لاگو کی گئی ہے جس کے بعد ہزاروں پاکستانی گاڑیاں طورخم کے دونوں طرف کھڑی ہیں, پاکستان پہلے ہی روڈ پاس کی شرط افغان گاڑیوں پر لاگو کر چکا ہے۔
طورخم سے کسٹم کلئیرنگ ایجنٹس ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے روز سے افغان حکومت نے پاکستان کی طرف سے افغانستان جانے والی گاڑیوں پر روڈ پاس کی شرط لاگو کی یے جس کی وجہ سے ٹرانسپورٹرز کو مختلف قسم کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
متعلقہ خبریں:
طورخم بارڈر پر بغیر ڈیوٹی 350 کنٹینرز کلیئرنس کرنے کے معاملے پر تحقیقات کا حکم
پاکستان اور افغانستان کا اعلیٰ سطحی تجارتی مذاکرات کا سلسلہ دوبارہ جوڑنے کا فیصلہ
طورخم بارڈر پر سمگلنگ میں ملوث سات افسران معطل
ذرائع نے کہا کہ اس شرط کو اچانک لاگو کرنے سے تجارت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں حالانکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ تجارت میں اضافے کیلئے تاجروں اور ٹرانسپورٹرز کو سہولیات دی جائیں۔
ذرائع نے کہا کہ افغان حکام نے پاکستانی ٹرانسپورٹرز کو روڈ پرمٹ کے لئے مناسب وقت نہ دیکر ان کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے جس کے باعث طورخم کے دونوں طرف ہزاروں گاڑیاں پھنس چکی ہیں، اس فیصلے سے ٹرانسپورٹرز کو سخت تکلیف ہو رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ طورخم میں گاڑیوں کو کلیئرنس اور گیٹ پاس جاری کئے گئے ہیں تاہم روڈ پاس نہ ہونے کے باعث افغانستان داخل نہیں ہونے دی جاتیں، گاڑی کھڑی کرنے سے سخت نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے دونوں جانب حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کو حل کر کے جلد فیصلہ کریں، دوسری طرف ٹرانسپورٹ یونین نے افغان حکام سے اپیل کی انہیں تین ماہ کی مہلت دی جائے تاکہ تین ماہ میں اس کا بندوبست کیا جائے۔
اس حوالے سے طورخم ٹرانزٹ حکام نے رابطہ پر بتایا کہ افغان حکام نے پاکستان کے ٹرانسپورٹرز پر روڈ پاس شرط لاگو کیا ہے جس کی وجہ سے طورخم بارڈر پر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں، حکام بالا کو رپورٹ بھیج دی گئی ہے اور اب دیکھنا ہے کہ مسئلہ کتنے دنوں میں حل کیا جاتا ہے۔