بابائے غزل امیر حمزہ خان شنواری کی 26ویں برسی، آزاد مشاعرے کا انعقاد
قبائلی ضلع خیبر سے تعلق رکھنے والے اور پشتو ادب میں بابائے غزل سے موسوم امیر حمزہ خان شنورای کی 26 ویں برسی کی مناسبت سے خیبر پشتو ادبی جرگہ کے زیراہتمام لنڈیکوتل میں ایک اجلاس اور بعد میں ایک آزاد مشاعرہ ڈاکٹر تواب شاہ مسرور کی زیر صدارت منعقد ہوا۔
مشاعرے کے مہمان خصوصی فیصل عمرشنواری تھے جبکہ نظامت کی ذمہ داری حارث شنواری نے اور فریضہ تلاوت کبیرخان کبیر شنورای نے ادا کی ،محفل میں گزشتہ مشاعرے کی روداد زیریستان ظہیر نے پیش کی۔
سب سے پہلے حمزہ بابا کی آنے والے 26ویں برسی کے حولے سے متعلق باہم مشاورت ہوئی اور بعد میں مشاعرہ ہوا جس میں اقبال خیبروال، وسیم اکرم، ممتحن مینہ وال شنواری، نثار افکار، باورخان، حضرت اسلام، غرقاب شفیع اللہ، مفلس شعیب، فدا نادرشاہ نادر، اشرف گل تڑون، ذوالکفل انگار اور ڈاکٹر کلیم دلاور شاہ دلاور سمیت شعر و ادب کے بہت باذوق شرکاء نے حصہ لیا۔
واضح رہے کہ امیر حمزہ خان شنواری 1907 کو قبائلی ضلع خیبر کی تحصیل لنڈی کوتل میں پیدا ہوئے تھے اور 18 فروری 1994 کو تقریباً 87 سال کی عمر میں وفات پائی۔
پشتو ادب اور خصوصاً شاعری کے حوالے سے ان کی خدمات کا اندازہ اس امر سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ ان کا شمار عبدالرحمٰن بابا، صاحب سیف و قلم خوشحال خان خٹک اور خان عبدالغنی خان جیسے بلند پایہ شعراء کی صف میں ہوتا ہے۔
"ستا پہ اننگو کے د حمزہ د وینو سرہ دی
تہ شوی د پشتو غزلہ زوان زہ دی بابا کڑم”