قبائلی اضلاع میں 62 فیصد لوگ غذائی قلت کا شکار
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے احساس پروگرام کے تحت ضم شدہ قبائلی اضلاع میں غربت کے خاتمے کیلئے مجوزہ منصوبے سے اُصولی اتفاق کیا ہے جس کے تحت مستحق قبائلی خاندانوں کو راشن کارڈ کے ذریعے ماہانہ بنیادوں پر راشن فراہم کیا جائے گا۔
مجوزہ پلان کے مطابق ورلڈ فوڈ پروگرام کی تکنیکی معاونت کے ذریعے قبائلی ضلع اورکزئی سے منصوبے کا بطور پائلٹ پراجیکٹ اجراء کرنے اور بعد ازاں دیگر قبائلی اضلاع تک توسیع دینے کی تجویز دی گئی ہے، منصوبے کیلئے وسائل صوبائی حکومت فراہم کر ے گی۔
وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع کے لئے احساس پروگرام کے تحت اشیاء خوردونوش کی تقسیم اور طریقہ کارکے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محمود خان کا کہنا تھا کہ پروگرام کا مقصد قبائلی اضلاع میں غریب اور نادار خاندانوں کو اشیاء خوردنوش میں معاونت فراہم کرنا ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ پروگرام کا مقصد قبائلی اضلاع کے غریب اور نادار خاندانوں کو ایشاء خوردونوش کی روزمرہ ضروریات کو پورا کرنے کے لئے معاونت فراہم کرنا ہے جبکہ ورلڈ فوڈ پروگرام اس منصوبے میں صوبائی حکومت کو تکنیکی معاونت فراہم کرے گا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ احساس پروگرام کے تحت قبائلی ضلع اورکزئی میں اشیاء خوردنوش کی تقسیم بطور پائلٹ پراجیکٹ شروع کی جائے گی جس کے لئے باقاعدہ سروے بھی کرایا گیا ہے۔
سروے کے مطابق 62 فیصد لوگ غذائی قلت کا شکار ہیں۔
مزید بتایا گیا کہ اشیاء خوردونوش ایک منظم اور جدید طریقہ کار کے تحت تقسیم کی جائیں گی جس کے لئے راشن کارڈ کے طرز پر ایک سمارٹ کارڈ فراہم کیا جائے گا جس سے صارفین روزمرہ اشیاء خوردنوش مقامی ریٹیلرز سے حاصل کر سکیں گے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ صارفین سمارٹ کارڈ کے ذریعے مہینے یا سہ ماہی بنیادوں پر اشیاء خوردنوش حاصل کرسکیں گے جن میں آٹا، دالیں، کوکنگ آئل، نمک اور چینی شامل ہوں گی، صارفین کو ماہانہ 1846.4 روپے کا راشن مہیا کیا جائے گا۔
قبائلی ضلع اورکزئی میں پائلٹ پراجیکٹ کیلئے ایک سال کا تخمینہ لاگت تقریباً 4.515 ملین یو ایس ڈالرز ہے۔
اجلاس کو پروگرام کی نگرانی کے حوالے سے تفصیلاً آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ قبائلی ضلع اورکزئی میں منصوبے کی کامیابی کے بعد اسے باقی تمام قبائلی اضلاع تک توسیع دی جائے گی۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت صوبے میں احساس پروگرام کے تحت غربت کے خاتمے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے، صوبے بشمول نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں غریب اور نادار افراد کے لئے غذائی قلت کو دور کرنا ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔