شمالی وزیرستان پاک افغان غلام خان بارڈر پر تجارتی سرگرمیاں بحال
شمالی وزیرستان پاک افغان غلام خان بارڈر پر تجارتی سرگرمیاں بحال، روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں کی تعداد میں مال بردار چھوٹی بڑی گاڑیوں کی گزر ہوتی ہے۔
بنوں پریس کلب کے صحافیوں کے ایک وفد نے شمالی وزیرستان پاک افغان غلام خان بارڈر کا دورہ کیا ہے جہاں اُنہیں زیرو پوائنٹ سمیت سرحدی علاقے کے مختلف مقامات کا دورہ کرایا گیا۔
میڈیا کے نمائندوں کو تحصیلدار غنی الرحمن نے زیرو پوائنٹ پر سرحد سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ جہاں شمالی وزیرستان میں تجارتی سرگرمیاں بحال ہو گئی ہیں تو وہاں پاک افغان غلام خان بارڈر پر بھی افغانستان کے ساتھ تجارت میں اضافہ ہوا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر دونوں اطراف سے مال بردار گاڑیوں کی آمد و رفت کا سلسلہ بلا خوف و خطر جاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ تجارتی تعلقات بہتر ہونے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ غلام خان سے افغانستان کے صوبے خوست کے ہیڈ کوارٹر تک 31 کلو میٹر پر گربز قوم آباد ہے جن کی آپس میں رشتہ داریاں، آنا جانا ہے، اس تعلق اور رشتہ داری کی بناء پر غلام خان بارڈر پر تجارت مستحکم ہے، تجارت مزید بہتر بنانے کیلئے باڑ لگانے پر کام آخری مراحل میں ہے تاکہ سیکیورٹی کے انتظامات سخت ہوں اور دونوں ممالک کے اطراف دہشت گردی سے محفوظ ہوں۔