ضم اضلاع کا سپورٹس ڈائریکٹوریٹ آٹھ ماہ سے مستقل ڈائریکٹر سے محروم

ازلان آفریدی
قبائلی اضلاع کے کھلاڑیوں اور کوچز نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے مرج اضلاع کے سپورٹس ڈائریکٹوریٹ میں مستقل ڈائریکٹر کی عدم تعیناتی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ آٹھ ماہ سے گریڈ 19 کی اس اہم سیٹ پر کوئی فل ٹائم افسر تعینات نہیں کیا گیا، جو کہ حیران کن اور افسوسناک ہے۔
پشاور میں قائم مرج اضلاع کے سپورٹس ڈائریکٹوریٹ کا اضافی چارج حالیہ دنوں میں ڈی آئی خان کے ریجنل سپورٹس آفیسر رضی اللہ بیٹنی کو سونپا گیا ہے، جو کہ دفتر سے سینکڑوں کلومیٹر دور تعینات ہیں۔ کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ موصوف زیادہ تر وقت ڈی آئی خان میں گزارتے ہیں، جبکہ قبائلی اضلاع میں نہ تو کھیلوں کی سرگرمیاں ہو رہی ہیں، نہ کھلاڑیوں کو سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
قبائلی کھلاڑیوں نے الزام عائد کیا کہ رضی اللہ بیٹنی قبائلی اضلاع کے فنڈز، گاڑیاں اور پیٹرول استعمال کرکے بندوبستی علاقوں میں سرگرمیاں منعقد کرتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مرج اضلاع کے ڈائریکٹوریٹ سے جڑے منصوبوں پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی اور نہ مستحق کھلاڑیوں کو سامان دیا جا رہا ہے۔
کھلاڑیوں اور سپورٹس ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے مطالبہ کیا ہے کہ مرج اضلاع کے لیے فوری طور پر ایک باصلاحیت فل ٹائم ڈائریکٹر سپورٹس تعینات کیا جائے اور رضی اللہ بیٹنی کو ان کے اصل عہدے ڈی آئی خان واپس بھیجا جائے۔
اس حوالے سے صوبائی وزیر کھیل سید فخر جہاں اور ان کے پی ایس حنیف داوڑ سے رابطے کی کوشش کی گئی تاہم کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
دوسری جانب، رضی اللہ بیٹنی نے مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ وہ ڈیرہ جات گیمز میں مصروف تھے، اسی لیے آفس میں کم حاضری دی۔ ان کا دعویٰ تھا کہ قبائلی اضلاع کے لیے کئی سپورٹس پراجیکٹس منظوری کے لیے بھیجے گئے ہیں اور جلد فنڈز ملنے پر گیمز کا انعقاد کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی کو ان کی دوہری ذمہ داری پر اعتراض ہے تو وہ کسی ایک عہدے سے خود دستبردار ہونے کو تیار ہیں، تاہم امکان ہے کہ وہ ترقی پا کر مرج اضلاع کے ڈائریکٹر سپورٹس کی فل ٹائم ذمہ داری سنبھال لیں گے۔