سیاست

عام انتخابات، امیر حیدر خان ہوتی کا پارٹی عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان

 

عبدالستار

عام انتخابات 2024 میں مردان ضلع کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کوئی ایک سیاسی پارٹی تمام آٹھ صوبائی اسمبلی اور تین قومی اسمبلی کے سیٹوں پرکامیاب ہوئی ہیں۔

ملک بھر کی طرح آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نتائج کے مطابق مردان سے قومی اسمبلی کے لئے پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار این اے 21 سے مجاہد خان ،این اے 22 سے عاطف خان جبکہ این اے 23 سے علی محمد خان کامیاب ہوگئے۔

اسی طرح خیبرپختونخوا کے صوبائی اسمبلی کی آٹھ سیٹوں پر بھی پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدواران کامیاب ہوگئے ہیں جس میں حلقہ پی کے 54 سے زرشاد خان، پی کے 55 سے سابق ایم پی اے طفیل انجم، پی کے 56 سے سابق ایم پی اے امیرفرزند،پی کے 57 سے سابق ایم پی اے ظاہرشاہ طورو، پی کے 58 سے سابق ایم پی اے عبدالسلام ،پی کے 59 سے طارق محمود آریانی،پی کے 60 سے سابق ایم پی اے افخار مشوانی اور حلقہ پی کے 61 سے احتشام علی منتخب ہوگئے ہیں۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 22 پر پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار عاطف خان نے اے این پی کے قام مقام صدر اور سابق وزیر اعلیٰ امیرحیدرخان ہوتی کو بڑے مارجن سے شکست دی۔ امیر حیدرخان ہوتی نے اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ پر انتخابات میں شکست کے بعد پارٹی کے عہدے سینئرنائب صدارت سے مستعفی ہونے کا اعلان بھی کیا ہے۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 22 پر امیرحیدرخان ہوتی مسلسل دو مرتبہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے جبکہ حلقہ پی کے 57 پرمسلسل تین مرتبہ صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں کامیاب ہوئے تھے۔

2018 کے عام انتخابات میں مردان میں چھ صوبائی اسمبلی کے اور دو قومی اسمبلی کے نشستوں پر کامیابی ملی تھی جبکہ بعد میں امیر حیدرخان ہوتی کی جانب سے صوبائی اسمبلی کے حلقے کو چھوڑنے پر ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کے امیدوار عبدالسلام کامیاب ہوئے تھے۔ جس کے بعد صوبائی اسمبلی کے سات نشستیں پی ٹی آئی کے پاس تھیں۔

یادرہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے تین سینیٹرز کا تعلق بھی مردان سے ہیں جس میں سینیٹر ڈاکٹر مہرتاج روغانی، سینیٹرذیشان خانزادہ اور سینیٹرسلیم الرحمن شامل ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button