سیاست

الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں کے ابتدائی اعداد و شمار جاری کردئے

محمد فہیم

الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں کے ابتدائی اعداد و شمار جاری کردئے ہیں۔

خیبر پختونخوا سے قومی اسمبلی کی نشستیں کم ہو کر 45 کردی گئی ہیں جبکہ 10 خواتین کی مخصوص نشستیں ہوں گی، بلوچستان سے 16 جنرل اور 4 خواتین، سندھ سے 61 جنرل اور 14 خواتین، اسلام آباد سے تین جنرل جبکہ پنجاب سے سب سے زیادہ 141 جنرل اور 32 خواتین کی نشستیں ہوں گی۔

قومی اسمبلی کا ایوان 326 ممبران پر مشتمل ہوگا جس میں 53 فیصد یعنی نصف سے زائد 173 نشستیں پنجاب سے ہوں گی، قومی اسمبلی کے ایوان میں 266 جنرل اور 60 خواتین کی مخصوص نشستیں ہوں گی، صوبائی اسمبلیوں کے ممبران کی تعداد کو برقرار رکھا گیا ہے۔ خیبر پختونخوا کو 9 لاکھ 7 ہزار 913 افراد پر ایک قومی اسمبلی کا حلقہ دیا گیا.

اسلام آباد کو 7 لاکھ 87 ہزار 954 افراد، پنجاب کو 9 لاکھ 5 ہزار 595، سندھ کو 9 لاکھ 13 ہزار 52 جبکہ بلوچستان کو 9 لاکھ 30 ہزار 900 افراد پر ایک قومی اسمبلی کی نشست دی گئی ہے۔ خیبر پختونخوا میں صوبائی اسمبلی کی نشست کیلئے 3 لاکھ 55 ہزار 270 نفوس پر مشتمل حلقہ بنایا گیا ہے، پنجاب میں صوبائی اسمبلی کا حلقہ 4 لاکھ 29 ہزار 929، سندھ میں 4 لاکھ 28 ہزار 432 جبکہ بلوچستان میں 2 لاکھ 92 ہزار 47 افراد پر ایک صوبائی اسمبلی کا حلقہ ہے۔

خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ پشاور میں 5 قومی اسمبلی کے حلقے ہونگے۔ اسی طرح مردان اور سوات سے تین ، تین، مانسہرہ، لوئر دیر، صوابی، چارسدہ اور نوشہرہ سے دو، دو، ڈی آئی خان میں دو مکمل جبکہ ایک ٹانک کے ساتھ مشترکہ ہوگا، ہنگو اور اورکزئی کا مشترکہ ایک قومی اسمبلی کا حلقہ ہوگا۔ اپر اور لوئر چترال کا بھی ایک قومی اسمبلی کا حلقہ ہوگا، جنوبی وزیرستان اپر اور لوئر کا بھی مشترکہ حلقہ ہوگا، کرم، بنوں ،شمالی وزیرستان، لکی مروت، خیبر، مہمند، کوہاٹ، کرک، ہری پور، اپر دیر، باجوڑ، بونیر، ملاکنڈ، شانگلہ اور بٹگرام سے ایک، ایک قومی اسمبلی کا حلقہ ہوگا۔

اسی طرح اپر کوہستان، لوئر کوہستان اور کولائی پالس کا مشترکہ ایک قومی اسمبلی کا حلقہ ہوگا۔

خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی اسمبلی کی نشستوں کے حلقوں کے مطابق پشاور سے ایک حلقہ کم ہوگیا ہے اور اب پشاور میں 13 صوبائی اسمبلی کے حلقے ہوں گے۔ سوات اور مردان میں 8 ،8، صوابی، چارسدہ، نوشہرہ، مانسہرہ، ڈی آئی خان اور لوئر دیر میں 5،5، بنوں، ایبٹ آباد اور باجوڑ میں 4، 4، لکی مروت، کوہاٹ، خیبر، شانگلہ، بونیر، ہری پور اور اپر دیر میں تین تین،شمالی وزیرستان، کرک، کرم، مہمند، بٹگرام اور ملاکنڈ میں دو دو جبکہ ٹانک، جنوبی وزیرستان اپر، جنوبی وزیرستان لوئر، اورکزئی، ہنگو، تورغر، کوہستان اپر، کوہستان لوئر، کولائی پالس، اپر چترال اور لوئر چترال میں ایک ایک صوبائی اسمبلی کا حلقہ ہوگا۔

نئی حلقہ بندیوں کے مطابق چترال کو دو اضلاع میں تقسیم کرنے سے اپر کو الگ اور لوئر کو الگ الگ صوبائی اسمبلی کا حلقہ مل گیا۔ سوات، باجوڑ اور جنوبی وزیرستان میں ایک حلقے کا اضافہ ہوگیا جبکہ ہنگو، پشاور اور کوہاٹ سے ایک ایک حلقہ کم ہوگیا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button