ٹی ٹی پی کے ارکان کو طالبان شمالی افغانستان میں زمین دیں گے؟
افغان خبر ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ارکان کی شمالی افغانستان منتقلی پر افغانستان اور پاکستان کے درمیان معاملات طے پاگئے ہیں۔
افغان خبر ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی ارکان کی شمالی افغانستان منتقلی پر افغان طالبان رضامند ہوگئے ہیں اور طالبان حکومت کا پاکستان کے ساتھ ٹی ٹی پی ارکان کوشمالی افغانستان بھیجنے پر اتفاق ہوگیا ہے۔
افغان میڈیا کا دعویٰ ہے کہ طالبان اس بات کی یقین دہانی بھی کرائیں گے کہ ٹی ٹی پی پاکستان کیخلاف کارروائیوں میں ملوث نہیں ہوگی۔
افغان خبر ایجنسی نے طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس وقت پناہ گزین خوست، کنڑ اور افغانستان کے سرحدی علاقوں میں مقیم ہیں۔ ٹی ٹی پی کےجنگجوؤں کو ڈیورنڈ لائن کے ساتھ شمالی افغانستان میں رکھا جائےگا، ڈیورنڈ لائن کے پار سے پناہ گزینوں کو دور دراز صوبوں میں لے جانے کا منصوبہ ہے، پناہ گزینوں کو دور دراز علاقوں میں لےجانےکامقصدانہیں ڈیورنڈ لائن سے دور رکھنا ہے۔
افغان خبر ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ ٹی ٹی پی کے ارکان کو طالبان شمالی افغانستان میں زمین دیں گے جبکہ پاکستان زرعی آلات اور آبادکاری کے سامان کی خریداری میں مالی معاونت کرے گا۔
افغان خبر ایجنسی کے مطابق ٹی ٹی پی کی رکنیت رکھنے والے پاکستانی باشندے افغانستان میں پناہ گزینوں کے طور پر رہ رہے ہیں۔