مفت آٹے کے حصول اور معیار سے متعلق شکایات، وزیراعلیٰ نے بالآخر نوٹس لے لیا
نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے مفت آٹے کی تقسیم میں ڈیلرز کی طرف سے مستحقین سے پیسے وصولی شکایات کا نوٹس لے لیا ہے اور اس ضمن میں سپیشل برانچ کو ڈیلرز پر نظر رکھنے کی تاکید کی گئی ہے۔
صوبے بھر سے گزشتہ کئی دنوں سے اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ مفت آٹے کے لئے بعض ڈیلرز ٹرانسپورٹ کے نام پر 50 سے 200 روپے چارج کر رہے ہیں۔ اسی طرح بعض لوگ آٹے کی کوالٹی کو ناقص قرار دے رہے ہیں۔ جبکہ آٹا تقسیم کے دوران ہنگامہ آرائی کے بھی درجنوں واقعات سامنے آئے ہیں۔
انہی شکایات کی روشنی میں آج بروز بدھ وزیراعلی محمد اعظم خان کی زیر صدارت مفت آٹے کی تقسیم کے سلسلے میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں شرکاء کو بتایا گیا کہ زیراعلیٰ کو شکایات موصول ہوئی ہیں کہ بعض ڈیلرز مستحقین کو مفت آٹا فراہم کرنے کے لیے ٹرانسپورٹ چارجز کے نام پر پیسے وصول کررہے ہیں۔ اس موقع پر اعظم خان نے حکم دیا کہ اسپیشل برانچ مستحقین سے پیسے وصول کرنے والوں کی رپورٹ فوری طور پر متعلقہ حکام کو دیں۔ مستحقین سے پیسے وصول کرنے والے ڈیلرز کے خلاف ایف آئی آرز درج کرکے انہیں فوری گرفتار کیا جائے۔ ایسے عناصر کو عبرتناک سزائیں دی جائیں۔
اعظم خان نے اس موقع پر ہدایت کی کہ رمضان پیکج کے تحت مفت آٹے کے طے شدہ معیار کو ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے۔
اس مقصد کے لئے فوڈ ڈیپارٹمنٹ کے انسپکٹرز ملوں پر کڑی نظر رکھیں۔ غیر معیاری آٹا فراہم کرنے والے ملز مالکان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
وزیراعلی نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ مفت آٹے کی تقسیم کے عمل کو منظم انداز میں چلانے کے لئے بھی ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔ آٹے کی تقسیم کے دوران ناخوشگوار واقعات کا موثر تدارک کیا جائے۔
اس موقع پر اعظم خان نے ہدایت کی کہ گزشتہ دنوں حیات آباد اسپورٹس کمپلیکس میں رونما ہونے والے واقعے کی انکوائری کی جائے۔ اسپورٹس کمپلیکس کو پہنچنے والے نقصانات کی رپورٹ بھی پیش کی جائے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں مفت آٹے کی تقسیم کے دوران ہنگامہ آرائی ہوئی تھی جسکے باعث سپورٹس کمپلیکس کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا تھا۔
اسی طرح جہاں صوبے کے کئی اضلاع میں مفت آٹا تقسیم ہو رہا ہے ساتھ ساتھ عوامی سطح پر یہ شکایات بھی آرہے ہیں کہ کہیں آٹے کی حصول کے دوران بطور رشوت پیسے لئے جارہے ہیں تو کہیں مختلف ٹرانسپورٹ سمیت کئی چارجز کے ہیلے بہانے بناکر 50 سے لیکر 200 تک روپے بٹورے جارہے ہیں جسکا نگران وزیر اعلیٰ نے سختی سے نوٹس لے لیا ہے