این اے 22 مردان: عمران خان کے کاغذات نامزدگی چیلنج
عبدالستار
ننکانہ صاحب اور فیصل آباد کے بعد حلقہ این اے 22 مردان میں بھی پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے کاغذات نامزدگی کو چیلنج کر دیا گیا۔
17 اگست کو حلقہ این اے 22 کے ووٹر اور ہائی کورٹ کے وکیل علی حیدر جوشی کی جانب سے مردان الیکشن کمیشن میں دائر کردہ ایک پیٹیشن درخواست میں عمران خان پر اعتراض کیا ہے کہ انہوں نے اپنے اثاثہ جات، جس میں بہت اضافہ ہوا ہے، اسلام آباد میں ان کے نام پر ایک پلاٹ اور توشہ خانہ سے لئے گئے تخائف کے حوالے سے تفصیل اور گوشوارے جمع نہیں کرائے۔
خیال رہے کہ تحریک انصاف کے گیارہ ارکان اسمبلی کے قومی اسمبلی سے استعفوں کی منظوری کے بعد الیکشن کمیشن نے 25 ستمبر کو ضمنی الیکشن کرانے کا فیصلہ کیا ہے، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے تمام نو حلقوں پر خود الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے، اب تک آٹھ حلقوں پر ان کے کاغذات نامزدگی منظور جبکہ فیصل آباد میں ایک قومی اسمبلی کے حلقہ میں مستر کئے جا چکے ہیں۔
علاوہ ازیں دو روز قبل ننکانہ صاحب میں بھی مسلم لیگ ن کی ڈاکٹر شذرہ منصب نے عمران خان کے کاغذات کو چیلنج کیا اور ان کے خلاف اعتراضات جمع کروائے، جس پر ریٹرننگ آفیسر (آر او) نے عمران خان کو اعتراضات کے جواب کے لیے گزشتہ روز طلب کیا تھا۔
این اے 118 سے ن لیگ کی امیدوار ڈاکٹر شذرہ منصب کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ عمران خان کا استعفیٰ ابھی تک قبول نہیں ہوا، موجودہ رکن قومی اسمبلی کسی اور حلقے سے کیسے الیکشن لڑ سکتا ہے؟
اس حوالے سے علی حیدر جوشی ایڈوکیٹ نے ٹی این ین کو بتایا کہ حلقہ این اے 22 کے ووٹر کی حیثیت سے عمران خان کے کاغذات میں اثاثے چھپانے اور ٹیکس کے گشوارے جمع نہ کرانے پر پیٹیشن جمع کی ہے اور درخواست میں مطالبہ کیا ہے کہ عمران خان آالیکشن کمیشن کے آرٹیکل 62 کے تحت صادق اور امین نہیں رہے لہذا ان کے کاغذات نامزدگی کو خارج کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اگر پی ٹی آئی کے چیئرمین کے کاغذات نامزدگی مسترد نہیں کئے تو فیصلے کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں رٹ پیٹیشن دائر کریں گے۔
دوسری جانب پی ڈی ایم (پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ) نے مشترکہ امیدوار لانے کا فیصلہ کیا ہے، این اے 22 میں پی ٹی آئی کے مقابلے میں پی ڈی ایم کے امیدوار جمعیت علماء اسلام ف کے ضلعی امیر مولانا محمد قاسم اور جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری عبدالواسع امیدوار ہیں۔
عمران خان کے کاغذات جمع کرنے والے صوبائی اسمبلی کے رکن افتخار مشوانی نے ٹی این این کو بتایا کہ ہمارے قائد عمران خان کے تمام کاغذات پورے تھے، اثاثہ جات کی تفصیل اور گشوارے بھی جمع ہو چکے ہیں، ”جس نے بھی اعتراض اٹھایا ہے یا پیٹیشن جمع کی ہے وہ الیکشن کمیشن جا کر خان صاحب کے کاغذات چیک کر سکتے ہیں۔
افتخار مشوانی نے کہا کہ نو حلقوں میں آٹھ حلقوں پر تحریک انصاف کے قائد کے کاغذات منظور ہو چکے ہیں صرف فیصل آباد کے حلقے میں مسترد کر دیئے گئے، اور اس فیصلے کو جلد چیلنج کیا جائے گا۔
رکن صوبائی اسمبلی نے کہا کہ تمام قومی اسمبلی کے حلقوں میں عمران خان کو غیرمعمولی مقبولیت حاصل ہے جس کی وجہ سے مخالف امیدوار پریشان ہیں اور اس قسم حربے استعمال کر رہے ہیں، عوام بھی عمران خان کے ساتھ ہے اور جیت بھی عمران خان کی ہو گی۔
جمعیت علمائے اسلام ف کے ترجمان مولانا قیصرالدین کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف کے صوبائی امیر مولانا عطاء الرحمن نے بھی پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن آف پاکستان میں اثاثے چھپانے اور توشہ خانہ کے تحائف ظاہر نہ کرنے پر ان کی نااہلی کے لئے پیٹیشن فائل کر رہے ہیں جس میں جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر نے موقف اختیار کیا ہے کہ عمران احمد خان نیازی ولد اکرام اللہ خان نیازی نے ضمنی انتخابات کے سلسلے میں کئی حلقوں پر کاغذات نامزدگی جمع کئے ہیں اور الیکشن ایکٹ 62 کے تحت ان کے کاغذات نامزگی پر اعتراض ہے، ان کے کاغذات کو مستر کیا جائے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ امیدوار نے معلومات چھپائی ہیں اور اپنے اور اپنی بیوی کے اثاثہ جات کو بھی چھپایا ہے اور حلف کی پاسداری نہین کی لہذا ان کے کاغذات سیکشن 60 اور سیکشن 62 (9) اے، بی اور سی کے تحت مستر کیا جائے۔