افغانستان میں اپنی ناکامیوں سے سبق سیکھیں گے۔ نیٹو
نیٹو کے سربراہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں دو دہائیوں تک دفاعی کارروائیوں سے جو سبق سیکھا گیا ہے ان کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاہم افغان بحران کے باوجود اس مغربی دفاعی اتحاد کی ضرورت تبدیل نہیں ہوئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے وزرائے دفاع کی برسلز میں ہونے والی میٹنگ میں افغانستان میں دفاعی کارروائیوں کے خراب اختتام کے باوجود اس دفاعی اتحاد کی قوت میں اضافہ کرنے پر زور دیا گیا۔
نیٹو کے سیکرٹری جنرل اسٹولٹن برگ نے میٹنگ کے بعد کہا کہ ہم ایک زیادہ پیچیدہ اور مسابقتی دنیا کے مدنظر بڑے فیصلے کر رہے ہیں، ”وزرائے دفاع نے بحران اور تصادم کے دوران ہمارے اتحادیوں کی دفاع کے لیے ایک نئے دفاعی منصوبے کو منظوری دی ہے تاکہ ہم اس امر کو یقینی بنا سکیں کہ ہمارے مناسب فورسز مناسب جگہ پر مناسب وقت پر موجود رہیں۔
اسٹولٹن برگ نے زور دے کر کہا کہ افغانستان کے حوالے سے اختلافات کے باوجود ہمیں متحد رہنا ہو گا، افغان کے بحران سے نیٹو میں یورپ اور شمالی امریکا کے متحد رہنے کی ضرورت تبدیل نہیں ہوئی ہے، بلکہ بڑھتے ہوئے عالمی چیلنجز میں ہمیں اپنے اتحاد اور طاقت کو بنائے رکھنے کی ضرورت ہے۔
نیٹو سربراہ نے کہا کہ اتحاد کے اراکین اس پر غور کریں گے کہ طالبان پر دباؤ برقرار رکھنے کے لیے سفارتی اور مالیاتی ذرائع کو کس طرح استعمال کیا جائے، ”ہمارے پاس کسی ابھرنے والی دہشت گردی کے خطرے پر دور سے ہی حملہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔”