دس لاکھ اینٹی جِن فوری تشخیصی کِٹس پاکستان کے حوالے
امریکی حکومت نے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے ذریعے کرونا وائرس کی تشخیص اور حفظانِ صحت کی ہنگامی ضروریات سے نمٹنے کے لیے دس لاکھ اینٹی جِن فوری تشخیصی کِٹس آج پاکستان کے حوالے کر دیں۔
اس حوالے سے ادارے کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق یہ جدید فوری تشخیصی ٹیسٹ جسم کے اندر موجود انفیکشن کا منٹوں کے اندر پتہ لگاتا ہے، اس سے بیماری کے پھیلاؤ کی بروقت نگرانی ممکن ہوتی ہے اور صحت حکام کے لیے وباء سے سخت ترین متاثرہ علاقوں کی نشاندہی بھی ممکن ہو پائے گی (اور یوں) فوری اور درست تشخیص تک رسائی سے حکومت پاکستان کے نیشنل کمانڈ آپریشن سینٹر اور وفاقی وزارت صحت کو کورونا کے پھیلاؤ کو مؤثر طریقے سے روکنے میں مدد ملے گی۔
تشخیصی ٹیسٹ کٹس بالخصوص دورافتادہ علاقوں اور آمدورفت والی سرحدی چوکیوں پر کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔
اس موقع پر یو ایس ایڈ کی مشن ڈائریکٹر جولی کوئنین نے کہا کہ یہ فوری ٹیسٹ کرنے کی کٹس پاکستان کو کورونا وائرس کی فوری اور مؤثر طریقے سے تشخیص کرنے اور وائرس کو روکنے کیلئے حکمت عملی وضع کرنے میں مدد دیں گی، ”یہ عطیہ امریکی صدر جو بائیڈن کے اس وعدے کی عکاسی کرتا ہے کہ امریکہ کورونا کے خلاف جنگ میں پاکستانی عوام کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔”
کورونا تشخیصی ٹیسٹ کٹس کی یہ کھیپ وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان اور وزارت صحت کے دیگر اہلکاروں نے ایک باضابطہ تقریب میں وصول کی۔ ڈاکٹر فیصل سلطان نے اس موقع پر یو ایس ایڈ کا اِس عطیے کی فراہمی اور دیرینہ شراکت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی طرف سے یہ کاوش دونوں ملکوں کے درمیان دیرپا دوستی کی اعلیٰ مثال ہے۔
یاد رہے کہ امریکہ نے حکومت پاکستان کے ساتھ باہمی شراکت کے تحت کورونا کے دوران پانچ کروڑ ڈالر کی امداد فراہم کی ہے جس میں کورونا میں مبتلا مریضوں کیلئےدو سو وینٹی لیٹرز، طبی عملے کیلئے حفاظتی لباس (پی پی ایز) اور آکسی میٹرز بھی شامل ہیں۔
یہ بھی یاد رہے کورونا وباء کی ابتدا سے ہی امریکہ نے پاکستانی حکومت کے ساتھ مل کروائرس اور انفیکشن کی روک تھام، مریضوں کی بہتر دیکھ بھال، لیبارٹری ٹیسٹس کو وسعت دینے، بیماری کو مانیٹر کرنے اور تمام اضلاع میں کورونا کیسز کا سراغ لگانے کیلئے کام کیا۔ امریکی حکومت نے پچھلے ماہ بی اپنی داخلی ترسیلات سے پاکستانی عوام کیلئے پچپن لاکھ موڈرنا ویکسینز فراہم کی تھیں۔
اس کے علاوہ امریکہ نے کورونا وباء کی روک تھام کیلئے کوویکس پروگرام کے تحت چار ارب ڈالر عطیہ کیے جس سے وہ اس مہلک وباء کے خلاف جنگ کرنے والے سب سے بڑے شراکت دار کے طور پر ابھرا۔ پاکستان نے کوویکس کے تحت رواں سال مئی سے لے کر اب تک امریکہ کی طرف سے اسٹرا زینیکا ویکسین کی کے چوبیس لاکھ ٹیکے بھی وصول کیے ہیں۔