قومی

متحدہ عرب امارات جانے والے مسافروں کے ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کے لئے ائیرلائنز سے درخواست

گزشتہ دنوں ملک کے مختلف ائیرپورٹس پر پی سی آر ٹیسٹ کے نتائج پیش کرنے میں ناکامی پر سینکڑوں مسافروں کو متحدہ عرب امارات جانے سے روکے جانے کے بعد وزارت قومی صحت نے ائیرلائنز سے درخواست کی ہے کہ وہ ائیرپورٹس پر پی سی آر ٹیسٹنگ کاونٹر قائم کرے۔

متحدہ عرب امارات کی نیشنل ایمرجنسی اینڈ کرائسز مینجمنٹ اتھارٹی نے پاکستان سمیت مختلف ممالک سے سفر کرنے والے ٹرانزٹ مسافروں پر عائد پابندی ختم کر دی ہے۔

72 گھنٹوں کے اندر پی سی آر کا منفی ٹیسٹ پیش کرنے پر مسافروں کو متحدہ عرب امارات کے ہوائی اڈوں سے گزرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔

ایئرلائنز نے گزشتہ دو دنوں کے دوران پاکستان کے ہوائی اڈوں سے بڑی تعداد میں مسافروں کو بورڈنگ پاس جاری کرنے سے انکار کر دیا کیونکہ وہ پی سی آر کے نتائج فراہم کرنے میں ناکام رہیں۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے وزارت خارجہ سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ یہ معاملہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ سفارتی سطح پر اٹھائے، اس دوران سول ایوی ایشن اتھارٹی نے متحدہ عرب امارات کی ایئر لائنز سے کہا ہے کہ وہ ہوائی اڈوں پر اپنے ٹیسٹنگ کاؤنٹر قائم کریں۔

خیال رہے کہ پاکستان ریپڈ پی سی آڑ ٹیسٹ کی سہولت انتہائی محدود ہے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) پاکستان کا کہنا ہے کہ اس کے پاس ملک کے کسی بین الاقوامی ایئرپورٹ پر ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کی سہولت نہیں ہے۔

air

کورونا کے لئے ریپڈ پی سی آڑ ٹیسٹ کے نتائج میں غلطی کی گنجائش انتہائی کم ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ یو اے ای نے ملک آنے والے مسافروں کے لئے یہ ٹیسٹ لازمی قرار دیا ہے۔

تاہم دوسری جانب سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ یو اے ای کی جانب سے ان نئے ہدایات کے حوالے سے کچھ بھی نہیں بتایا گیا تھا جس کی وجہ سے پاکستان میں مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

 

 

 

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button