ٹوکیو اولمپکس میں جیولین تھرو کے فائنل مقابلے آج ہوئے جس میں پاکستان کی جانب سے میڈل کی آخری امید ارشد ندیم شکست کھاگئے۔ ٹوکیو اولمپکس کے جیولین تھروکے فائنل مقابلے میں 12 ایتھلیٹ پہلے مرحلے میں شامل تھے جن میں سے ٹاپ 8 نے اگلے راؤنڈ میں جگہ بنائی۔ ان میں ارشد ندیم 84.62 کے اسکور کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہے۔
میڈل راؤنڈ میں ٹاپ تین کھلاڑیوں کو گولڈ، سلور اور برانز میڈل کا حقدار ٹھہرنا تھا تاہم اس راؤنڈ میں ارشد ندیم متاثر کن کارکردگی نہ دکھا سکے اور میڈل کی دوڑ سے باہر ہوگئے۔
دوسرے راؤنڈ میں پاکستان کے ارشد ندیم پانچویں نمبر پر رہے۔ بھارت کے نیرج چوپڑا نے اس مقابلے میں گولڈ، جمہوریہ چیک کے جیکب واڈلیچ نے سلور اور جمہوریہ چیک ہی کے ویتے سلاف ویسلے نے برانز میڈل اپنے نام کیا۔
حیران کن طور پر عالمی نمبر ایک جرمن کھلاڑی جولین ویبر بھی میڈل کی دوڑ سے باہر ہوئے اور ان کی چوتھی پوزیشن رہی۔ اس طرح ٹوکیو اولمپکس میں پاکستان کا سفر تمام ہوا اور اس کے 10 ایتھلیٹس کوئی بھی میڈل حاصل نہ کرسکے۔
پہلے مرحلے میں تمام 12 ایتھلیٹس 3 ،3 بار نیزہ پھینکا جس کے بعد آخری کے چار ایتھلیٹس میڈل کی دوڑ سے باہر ہوئے اور پھر ٹاپ 8 کے درمیان مزید 3 ، 3 باری کا مقابلہ ہوا جس میں ارشد ندیم پانچویں نمبر پر رہے۔
پاکستان کے کسی اولمپک نے آج تک جیولین تھرورکے مقابلوں میں براہ راست فائنل تک رسائی حاصل نہیں کی اس طرح ارشد ندیم فائنل میں پہنچنے والے پاکستان کے پہلے ایتھلیٹ تھے۔ میاں چنوں سے تعلق رکھنے والے24 سالہ ارشد ندیم نے ساؤتھ ایشین گیمز میں شاندار پرفارمنس دکھا کر اولمپکس کیلئے براہ راست کوالیفائی کیا تھا۔
اولمپکس کیلئے فیلڈ پر آئے تو گروپ اسٹیج میں بھی ارشد ندیم نے دھوم مچادی، 85.16 میٹر کی تھرو کرکےارشد ندیم نے اپنے گروپ میں پہلی اور مجموعی طور پر کوالیفائرز میں تیسری پوزیشن حاصل کی اور فائنل کیلئے کوالیفائی کیا۔