افغان نائب صدر کا الزام مسترد: ’پاکستانی فضائیہ نے افغان ایئرفورس سے کوئی رابطہ نہیں کیا‘
پاکستان نے افغانستان کے نائب صدر امر اللہ صالح کے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاک فضائیہ نے افضان ائیر فورس سے کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں کیا۔
واضح رہے کہ افغانستان کے نائب صدر امراللہ صالح نے جمعرات کو ٹوئٹر پر ایک بیان میں الزام لگایا تھا کہ ‘پاکستانی فضائیہ نے افغان آرمی اور افغان ائیر فورس کو تنبیہہ کے ہے کہ سپین بولدک سے طالبان کو نکالنے کی کسی بھی کارروائی کے خلاف پاکستانی فضائیہ سخت ردعمل کا ظہار کرے گی’
Breaking: Pakistan air force has issued official warning to the Afghan Army and Air Force that any move to dislodge the Taliban from Spin Boldak area will be faced and repelled by the Pakistan Air Force. Pak air force is now providing close air support to Taliban in certain areas
— Amrullah Saleh (@AmrullahSaleh2) July 15, 2021
افغان نائب صدر امر اللہ صالح کے پاکستان پر الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان نے چمن سیکٹر کی دوسری جانب اپنی سرزمین پر فضائی آپریشن سے آگاہ کیا، پاکستان کی جانب سے افغان حکومت کو اپنی سرزمین پر اقدام کے حق پر مثبت جواب دیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے اپنے فوجیوں اور آبادی کی حفاظت کے لیے تمام ضروری پیشگی اقدامات کیے، پاک فضائیہ نے افغان ائیر فورس سے کسی قسم کا کوئی رابطہ کیا اور نا پیغام رسانی کی۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم خودمختار افغان سرزمین پر کسی بھی ایکشن کے لیے خود افغان حکومت کےحق کو جائز تصور کرتے ہیں، افغان نائب صدر کے الزامات بے بنیاد اور افغان قیادت میں افغان عوام کی منشا کے مطابق مسئلے کے حل کے لیے پاکستان کی سنجیدہ کوششوں سے انحراف ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ڈی ٹریک کرنے والوں کی موجودگی کے باوجود پاکستان افغان امن عمل کی کامیابی کے لیے مدد کرتا رہے گا۔