مظاہرین نے مبینہ طور پر بحریہ ٹاؤن کراچی کو آگ لگا دی
کراچی میں بحریہ ٹاؤن کے خلاف سندھ کی قوم پرست جماعتوں اور مزدور و کسان تنظیموں کا احتجاجی دھرنا ہنگامہ آرائی میں تبدیل ہو گیا، مظاہرین نے مبینہ طور پر کئی عمارتوں کو نذر آتش کر دیا۔
خیال رہے کہ سندھ ایکشن کمیٹی نے بحریہ ٹاؤن کراچی کے مرکزی دروازے کے سامنے اتوار کو دھرنے کا اعلان کیا تھا، احتجاجی دھرنے کی کال کے باعث سندھ بھر سے آنے والے قافلوں کو پہلے ہی پولیس حیدرآباد ٹول پلازہ پر روکنا شروع کر دیا تھا۔
سوشل میڈیا پر زیرگردش تصاویر اور ویڈیوز گردش میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بعض مشتعل مظاہرین بحریہ ٹاؤن کراچی میں عمارتوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں، ٹاؤن کے مرکزی دروازے کو لگنے والی آگ بھجا دی گئی جبکہ اس دروازے کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بحریہ ٹاؤن کراچی کے باہر بڑی تعداد میں فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موجود ہیں، ہنگامہ آرائی کے دوران دو سکیورٹی اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں، سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری وہاں پہنچ گئی اور علاقے کو احتجاجی دھرنے کے شرکا سے خالی کرا لیا ہے۔
دوسری جانب سندھ ایکشن کمیٹی نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ یہ بعض شرپسند عناصر کی کارستانی ہے جو ان کے احتجاج کو ناکام بنانا چاہتے ہیں۔
بعض مظاہرین کی جانب سے یہ الزام بھی لگایا جا رہا ہے کہ یہ آگ خود پولیس نے لگائی ہے جس کے بعد پولیس کی جانب سے فائرنگ اور شیلنگ بھی کی گئی۔