احسان اللہ احسان کے فرار کے ذمہ داروں کو سزا مل چکی ہے،ترجمان پاک فوج
پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان کی دوبارہ گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں۔
آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار نے غیرملکی میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ احسان اللہ احسان کا فرار ہو جانا ایک بہت سنگین معاملہ تھا جبکہ احسان اللہ احسان کے فرار کے ذمہ دار فوجیوں کےخلاف کارروائی ہو چکی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ احسان اللہ احسان کی دوبارہ گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں، فی الوقت علم نہیں کہ احسان اللہ احسان کہاں ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال فروری میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ سرکاری تحویل سے فرار ہوگئے ہیں۔
اس کے بعد ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ احسان اللہ احسان ایک حساس آپریشن کے دوران فرار ہوا جسے اپنے جرائم کی سزا ملنا تھی۔
بعدازاں اُس وقت کے وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ نے بھی تصدیق کی تھی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ جس ٹوئٹراکاؤنٹ سےملالہ کو دھمکی دی گئی وہ جعلی اکاؤنٹ تھا۔
لاپتہ افراد کے حوالے سے ترجمان پاک فوج کا کہنا تھاکہ مسنگ پرسنز پر بننے والے کمیشن نے بہت پیشرفت کی ہے، کمیشن میں6 ہزار سے زائد مقدمات میں سے 4 ہزار حل کیے جا چکے ہیں جبکہ مسنگ پرسنز کا معاملہ بہت جلد حل ہو جائے گا۔
وزیرستان کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھاکہ وزیرستان میں کارروائیوں پرشدت پسندوں کا ردعمل آ رہا ہے، خواتین کی کار پر حملہ اسی سلسلے کی ایک کڑی تھی، وزیرستان میں کوئی منظم گروہ نہیں رہا۔