جاپان کا افغان مہاجرین، میزبان پاکستانی برادریوں کیلئے امداد کا اعلان
جاپان نے اقوام متحدہ کے عالمی ادارے برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کے پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین اور ان کی میزبان پاکستانی برادریوں کیلئے پروگرامات اور سرگرمیوں کو سپورٹ کرنے کیلئے تین اعشاریہ سات ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کر دیا۔
مذکورہ تین سالہ پراجیکٹ میں تعلیم، معاش اور کمیونٹی سٹرکچر ر توجہ دی جائے جس سے بلوچستان، خیبر پختونخوا اور پنجاب میں دو لاکھ چالیس ہزار افراد مستفید ہوں گے۔
اس سلسلے میں اسلام آباد میں ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں پاکستان میں تعینات جاپانی سفیر ماٹوڈا کونینوری، یو این ایچ سی آر کی نمائندہ مس نوریکو یوشیدہ کے علاوہ چیف افغان کمشنر سلیم خان بھی شریک ہوئے۔
اس موقع پر جاپانی سفیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ افغان پناہ گزینوں کی سماجی اشتراک (یا معاشرہ کا کارآمد حصہ بننے) کے لئے تعلیم اور فنی مہارت نہایت ضروری ہیں، اس پراجیکٹ کے تحت ہم اپنا تعاون جاری رکھیں گے جو پاکستان اور افغانستان میں استحکام پیدا کرنے میں ممد ثابت ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی اور افغانستان کی سالمیت کے لئے امن و استحکام ہی بنیادی لوازمات ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یو این ایچ سی آر کی نمائندہ مس یوشیدہ نے جاپانی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ پراجیکٹ پاکستانی اور افغان مہاجرین کی نوجوان نسل کو تعلیم اور ہنر کے ذریعے معاشی طور پر باختیار بنانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں مہاجرین کے طویل قیام کے پیش نظر جاپان کی جانب سے پائیدار بنیادوں پر مہیا کی جانے والی امداد میزبان قوم کے بوجھ میں کمی کا باعث بنی ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے افغان کمشنر سلیم خان نے کہا کہ پاکستان چالیس سال سے افغان مہاجرین کی میزبانی اور عالمی برادری سے اپیل کر رہا ہے کہ پناہ گزینوں کی بڑی تعداد کو پناہ دینے والے ممالک کی امداد کے لئے آگے آئیں، ”جاپان نے ہمیشہ پاکستان میں بشر دوست سرگرمیوں کی سپورٹ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔”
یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے پاکستان اور جرمنی کے تعاون سے پاکستان کے شہری عوام (خصوصاً جڑواں شہروں کی آبادی) اور افغان مہاجرین میں ہم آہنگی بڑھانے کیلئے راولپنڈی میں ”اربن کوہیشن حب” کے نام سے قائم کردہ مرکز کا افتتاح بھی کیا گیا ہے۔