قومی

تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم حسین رضوی انتقال کرگئے

تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کےسربراہ خادم حسین رضوی انتقال کرگئے۔

فیملی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ خادم حسین رضوی کو گزشتہ چند روز سے بخار تھا اور وہ آج انتقال کرگئے ہیں۔

خادم حسین رضوی کا تعلق ضلع اٹک سے تھا، وہ 22 جون 1966 کو ’نکہ توت‘ میں پیداہوئے۔

خادم حسین رضوی نےجہلم ودینہ کے مدارس دینیہ سے حفظ و تجویدکی تعلیم حاصل کی اور جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور سے درس نظامی کی تکمیل کی۔

پاکستان علماء کونسل کے سربراہ علامہ طاہر محمود اشرفی نے علامہ خادم حسين رضوى كے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اسے سانحہ قرار دیا ہے

خیال رہےکہ فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف  15نومبرکو فیض آباد پر تحریک لبیک پاکستان نے خادم رضوی کے سربراہی میں دھرنا دیا تھا جس کی وجہ سے جڑواں شہروں میں موبائل فون سروس بند کردی گئی تھی اور سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی ہونے سے بھی شہریوں کو مشکلات کا سامناکرنا پڑا۔

اس دوران تحریک لبیک کے کارکنوں کے مارچ کو پولیس کی جانب سے روکا گیا تھا جس کے بعد انہوں نے فیض آباد کے قریبی ہوٹلوں اور فیض آباد پل کے نیچے رات گزاری اور رات بھر پولیس اور مظاہرین کے درمیان آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری رہا، مشتعل مظاہرین اسلام آباد میں داخل ہونے کی کوشش کرتے رہے جب کہ پولیس کی جانب سے انہیں روکنے کے لیے شیلنگ بھی کی گئی تھی۔ دھرنا پر حکومت کی جانب سے ان کے چند مطالبات ماننے کے بعد ختم کردیا گیا تھا جس میں ملک سے فرانس کے سفیر کو واپس بھیجنے کے لئے کوششوں کی یقین دہانی بھی شامل تھی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button