پشاور سے کراچی تک ریل منصوبے ایم ایل ون کی باقاعدہ منظوری دے دی گئی
قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹیو کمیٹی (ایکنک) نے پشاور سے کراچی تک ایم ایل ون ریلوے منصوبے کی منظوری دے دی ہے جس پر 6.8 ارب ڈالر کی لاگت آئے گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں پاک – چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کے چئیرمین لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ قومی اقتصادی قونصل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) نے پشاور سے کراچی تک 1872 کلومیٹر طویل ریلوے لائن کی منظوری دی۔
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں حویلیاں ڈرائی پورٹ اور والٹن اکیڈمی کو بھی اپ گریڈ کیا جائے گا۔
وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے بھی اس حوالے سے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ‘اس منصوبے کے تحت نہ صرف ریل کے انفرااسٹرکچر میں بہتری لائی جائے گی بلکہ ریلوے کا انتظامی ڈھانچہ بھی بہتر کیا جائے گا۔’
ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ پاک ۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔
واضح رہے کہ جون میں پلاننگ کمیشن کی سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے منصوبہ حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیا تھا۔
اس منصوبے کے علاوہ 184 ارب روپے کی لاگت کے مزید 4 منصوبے بھی حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوائے گئے تھے۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا تھا حکومت کی جانب سے ایم ایل ون کی تعمیر کے لیے 2 فیصد شرح سود پر چین سے 9 ارب ڈالر قرض لینے کی کوششیں جاری ہیں۔
اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ اس منصوبے سے 20 ہزار بالواسطہ اور ایک لاکھ 50 ہزار بلاواسطہ نوکریاں پیدا ہوں گی اور پہلے مرحلے کے تحت منصوبے کے 4 سیکشنز کی تکمیل میں 3 سے 4 سال کا عرصہ لگے گا۔
منصوبے سے ٹرینوں کی رفتار اور مال برداری کی گنجائش میں اضافہ ہوگا، مسافر ٹرین کی رفتار 65 کلومیٹر سے بڑھ کر ایک سو 10 کلومیٹر سے 160 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوجائے گی جبکہ مال گاڑی 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلے گی جس کی موجودہ رفتار تقریبًا نصف ہے۔