‘جون کے آخر تک کورونا مریضوں کی تعداد 3 لاکھ تک پہنچنے کا خدشہ ہے’
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر نے ملک میں کورونا وائرس کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔ میڈیا سے گفتگو میں اسد عمر کا کہنا تھا کہ حفاظتی اقدامات سے کورونا پر قابو پایا جاسکتا ہے، موجودہ صورتحال میں کوئی تبدیلی نہ کی گئی تو کورونا کیسز کی تعداد 3 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جون کے آخر تک کورونا مریضوں کی تعداد 3 لاکھ تک پہنچنے کا خدشہ ہے اور موجودہ صورتحال برقرار رہی تو جولائی کے آخر تک کورونا کیسز میں 8 سے 10 گنا تک اضافہ یعنی مریضوں کی تعداد 10 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت شہریوں کی زندگی کی حفاظت کے لیے اقدامات کر رہی ہے اور کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کریں گے، حکومت ضابطہ کار کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کرے گی جن علاقوں میں کورونا کیسز زیادہ ہوں گے، وہاں سمارٹ لاک ڈاؤن کریں گے۔
اسد عمر کا کہنا ہے کہ وفاق جون کے آخر تک 2 ہزار 150 آکسیجن بیڈز بڑھائے گا جن میں سے سندھ اور پنجاب کو 5، 5 ہزار، خیبر پختونخوا 4 ہزار، بلوچستان میں 2 ہزار اور اسلام آباد میں 150 دیے جائیں گے۔ سربراہ این سی او سی نے مزید کہا کہ 2 دن سے کورونا کے 30 ہزار ٹیسٹ روزانہ ہورہے ہیں، آئندہ کچھ دنوں میں کورونا ٹیسٹ کی صلاحیت روزانہ ڈیڑھ لاکھ تک لے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوروناکوپھیلنا تو ہے لیکن اس کی رفتارکم کرنی ہے تاکہ صحت کا نظام دباؤ میں نہ آئے، اگر کورونا کا پھیلاؤ نہ روکا تو ہمارا صحت کا نظام مفلوج ہوسکتا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا تھا کہ پاکستان میں یہ بیماری اتنی مہلک نہیں جتنا یورپ اور دیگر ممالک میں رہی، ہماری بنیادی حکمت عملی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی اور ہماری حکمت عملی تھی کہ کورونا وبا کے پھیلاؤ میں کمی کرنی ہے۔
دوسری جانب ملک میں جاری لاک ڈاؤن میں 9 مئی میں نرمی کے بعد سے کورونا کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور اب تک 2647 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ ملک بھر میں مہلک وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 41 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔