قومی

سنتھیا رچی، پیپلز پارٹی کے بعد ن لیگ اور تحریک انصاف کیلئے بھی خطرے کی گھنٹی

پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کیخلاف الزامات اور انکشافات کرنے والی امریکی خاتون بلااگر سنتھیا رچی کے بارے میں مزید انکشافات ہوئے ہیں جس سے اگر ایک طرف سیاستدانوں میں کھلبلی مچ گئی ہے تو دوسری جانب امریکی خاتون نے ن لیگی قیادت کیلئے بھی خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے، سنتھا رچی کے مطابق "میرے پاس اور بھی بہت کچھ ہے لیکن چند دن آرام کی ضرورت ہے۔”

پاکستانی سیاستدانوں میں کھلبلی

امریکی خاتون سنتھیا ڈی رچی کے انکشافات نے پاکستانی سیاستدانوں میں کھلبلی مچا دی ہے، پیپلز پارٹی رہنماؤں کے بعد تحریک انصاف کے رہنماء کا بھی نام بھی سامنے آ گیا، میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سنتھیا ڈی رچی کے پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) سمیت دیگر سیاستدانوں کے تعلقات تھے جن میں تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی بھی شامل ہیں۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ سنتھیا ڈی رچی پی ٹی آئی رہنماء کے انتہائی قریب سمجھی جاتی ہیں، انہوں نے ہی امریکی خاتون کو یہاں پاکستان لانے میں مدد کی، اعظم سواتی پیپلز پارٹی دور میں جب وفاقی کابینہ میں شامل تھے تو امریکی خاتون کو مخدوم شہاب الدین سے تعارف کرایا جس کے ذریعے انہیں وزیراعظم تک لے کر گئے۔

واضح رہے اعظم خان سواتی جے یو آئی کا حصہ اور سینیٹر تھے لیکن بعد میں اپنی پارٹی کو خیر باد کہہ کر تحریک انصاف میں شامل ہو گئے تھے۔

یاد رہے کہ خاتون بلاگر گزشتہ کئی دنوں سے پیپلز پارٹی سندھ کے رہنماؤں کی نجی تصاویر شیئر کر رہی تھیں اور گزشتہ روز انہوں نے سابق وزیرداخلہ رحمان ملک پر جنسی زیادتی کا الزام جبکہ مخدوم شہاب الدین اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پر جسمانی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کر دیا، ان الزامات کو یوسف رضا گیلانی اور رحمان ملک دونوں ہی مسترد کرچکے ہیں۔

ن لیگی رہنماؤں کیلئے خطرے کی گھنٹی

دوسری جانب پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے خلاف الزامات کی بوچھاڑ کرنے والی امریکی خاتون سنتھیا رچی نے ن لیگی رہنماؤں کے لیے بھی خطرے کی گھٹی بجا دی ہے۔

امریکی خاتون نے اپنے سوشل میڈیا بیان میں کہا کہ میرے پاس اوربھی بہت کچھ ہے لیکن چند دن آرام کی ضرورت ہے، پی پی قیادت اپنے کارکنوں سے کہے کہ وہ مجھے اکیلا چھوڑ دیں، آئندہ ہفتے کسی بھی تحقیقات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں۔

سنتھیا رچی نے کہا کہ انھوں نے جو الزامات لگائے ہیں اس حوالے سے 2011 میں امریکی سفارتخانے کو آگاہ کیا تھا لیکن پاک امریکا پیچیدہ تعلقات کی وجہ سے مجھے مناسب جواب نہیں ملا۔

پاکستان میں مقیم امریکی خاتون نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ فکر نہ کریں، ن لیگ کو بھی نہیں چھوڑوں گی، اگلی باری ان کی ہے۔

سنتھیا رچی نے بتایا کہ میں نے ایک کمال شخص سے منگنی کی ہے جس سے پاکستان میں ملاقات ہوئی تھی، میرے منگیتر نے بولنے کے لیے میری حوصلہ افزائی کی تاکہ ہمارا رشتہ آگے بڑھ سکے۔

یوسف رضا گیلانی کی تردید

سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی نے امریکی خاتون کے الزامات کو گھٹیا قرار دے کر مسترد کر دیا۔

امریکی خاتون کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ ان گھٹیا الزامات کا جواب دینا ضروری نہیں سمجھتا، وزیراعظم کے عہدے کا آدمی ایوان صدر میں کیا ایسی حرکت کر سکتا ہے؟ الزام لگانے والی خاتون ایوان صدر میں کیا کر رہی تھیں؟

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ خاتون نے شہید بے نظیر بھٹو پر بھی عجیب و غریب الزامات لگائے، اس معاملے پر میرے بیٹوں نے عدالت میں جانے کا اعلان کیا ہے، خاتون کے الزامات اسی کا ردعمل ہیں لیکن قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ پارٹی کرے گی۔

رحمان ملک الزامات کا جواب دینا اپنی توہین سمجھتے ہیں

دوسری جانب چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ و سابق وزیرِداخلہ سینیٹر رحمان ملک نے یوسف رضا گیلانی کے اس بیان کی مکمل تائید کی ہے جس میں انہوں نے سنتھیا ڈی رچی کے لگائے گئے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔

ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ رحمان ملک امریکی خاتون سنتھیا ڈی رچی کے من گھڑت، بیہودہ و نازیبا الزامات کے جوابات دینا اپنی توہین سمجھتے ہیں، امریکی خاتون کی طرف سے سینیٹر رحمان ملک پر لگائے گئے من گھرت، بیہودہ و نازیبا الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہیں، امریکی خاتون کے الزامات بدنیتی پر مبنی ہیں جس کا مقصد سینیٹر رحمان ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے، امریکی خاتون نے سنیٹر رحمان ملک کیخلاف نازیبا الزامات کسی مخصوص فرد یا گروہ کے اکسانے پر لگائے ہیں۔

ترجمان کے مطابق باور رہے کہ سینیٹر رحمان ملک نے ہمیشہ بھارت کا کشمیر یوں و بھارتی مسلمانوں پر مظالم کیخلاف آواز بلند کی ہے اور روزانہ کی بنیاد پر راء کی طرف سے سینیٹر رحمان ملک کو براہ راست دھمکی آمیز ٹویٹس و پیغامات موصول ہوتے ہیں، راء کی طرف سے دھمکی آمیز ٹویٹس و پیغامات میں سینیٹر رحمان ملک کو اسطرح کے بدنما الزامات لگانے کے دھکمیاں پہلے سے ملے ہیں، سینیٹر رحمان ملک نے اپنی کتابوں ”کشمیر بلیڈنگ” ”مودی وار ڈاکٹرائن” ”داعش ـ رائزنگ مونسٹر ورلڈوائیڈ” اور قومی و بین القوامی اخباروں میں کالموں، ٹاک شوز اور کمیٹی میں قراردادوں اور اقوام متحدہ کو انسانی حقوق کے تنظیموں کے نام خطوط میں بھارتی حکومت، راء، آر ایس ایس اور وزیراعظم نریندر مودی کی کشمیریوں اور بھارتی مسلمانوں پر مظالم سے پردہ اٹھاتے آرہے ہیں، سینیٹر رحمان ملک اپنے خلاف من گھڑت، بیہودہ و نازیبا الزامات کا جواب دینا اپنے وقار اور رتبے کے برخلاف سمجھتے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ سینیٹر رحمان ملک سنتھیا ڈی رچی کا بطور خاتون اور تمام خواتین کا احترام کرتے ہیں لہذا کسی قسم کی توہین آمیز کلمات سے جواب دینا نہ انکا شیوہ ہے اور نہ چاہیں گے، سینیٹر رحمان ملک نے ہمیشہ خواتین کے حقوق اور وقار کے لئے آواز بلند کی ہے اور لڑتے رہے ہیں۔

ترجمان کے مطابق سینیٹر رحمان ملک کیخلاف الزامات اسوقت سامنے آئے ہیں جب انھوں نے بحیثیت چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ امریکی خاتون کے محترمہ بینظیر بھٹو شہید کیخلاف لگائے گئے بیہودہ الزامات کا نوٹس لیا اور نوٹس لینے پر امریکی خاتون نے سینیٹر رحمان ملک پر من گھڑت، بیہودہ و نازیبا الزامات لگائے، سینیٹر رحمان ملک کے بیٹوں نے آزادانہ طور پر اپنے وکیلوں سے ضروری قانونی رائے مانگی ہے تاکہ امریکی خاتون کے خلاف قانونی کارروائی اور ہتک عزت کا دعوی دائر ہو سکے۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button